مصر:رشتہ ازدواج میں منسلک ہو نے کے لیے 67 سال کا طویل انتظار

مصر:رشتہ ازدواج میں منسلک ہو نے کے لیے 67 سال کا طویل انتظار

قاہرہ: محبت ہو تو ایسی ہو، جیسے معروف جملے کو مصر سے تعلق رکھنے والے دو مرد و خاتون صحافیوں نے اس وقت سچ کردکھایا جب 67 سال کے طویل انتظار کے بعد وہ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے وسط میں واقع پریس کلب کی عمارت میں ایک ایسی شادی انجام پائی جس میں دلہا تھے سینئر صحافی 85 سالہ حسین قدری اوردلہن تھیں 81 سالہ عصمت صادق۔

میڈیا کے مطابق دونوں آپس میں سگے خالہ زاد کزن بھی ہیں اور بچپن سے ایک دوسرے کے عشق میں مبتلا ہیں۔

حسین قدری اور عصمت صادق کے حوالے سے عرب میڈیا نے بتایا ہے کہ  دونوں ایک ساتھ بڑے ہوئے اورایک دوسرے کے عشق میں بھی مبتلا رہے۔ اسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ان کے بڑوں نے 1952 میں دونوں کی منگنی بھی کردی۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق عصمت کے والد نے منگنی کے اعلان کے چند ماہ بعد اپنا فیصلہ تبدیل کردیا اور بیٹی کی شادی اپنے بھتیجے سے کرنے کا اعلان کیا تو ان کے راستے جدا ہوگئے۔

مصری صحافی حسین قدری اور عصمت صادق کی شادی تو نہ ہوسکی لیکن صحافت، ادب اور عشق کے میدانوں میں دونوں ایک دوسرے کے ساتھی رہے۔ وقت گزرنے کے باوجود ایک دوسرے کے دل میں موجود محبت کی شمع کبھی نہ بجھی۔

عرب میڈیا کے مطابق دونوں نے ایک سے زائد مرتبہ شادی کی لیکن نہ تو وہ ایک دوسرے سے شادی کرسکے اورنہ ہی اپنے دلوں میں موجود محبت کا جذبہ ’سرد‘ کرنے میں کامیاب ہوئے۔

حسین قدری اور عصمت صادق کا نکاح گزشتہ روز جب قاہرہ پریس کلب کے کیفے میں ہوا تو دونوں کے انتظار کو 67 سال کا طویل وقت گزر چکا تھا۔ تقریب نکاح میں دونوں کے قریبی عزیز و اقارب کےعلاوہ صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

میڈیا کے مطابق دونوں میاں بیوی آئندہ چند روز بعد برطانیہ روانہ ہوجائیں گے جہاں حسین قدری طویل عرصے سے ایک اخبار کی ادارت کررہے ہیں۔

حسین قدری کا کہنا ہے کہ سچی محبت دائمی و مضبوط ہوتی ہے اور بالآخر فتح حاصل کرلیتی ہے خواہ 80 سال ہی کیوں نہ گزرجائیں۔

عصمت صادق نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات میں صرف اتنا کہا کہ سچی محبت کبھی نہیں مرتی اور اگر مرجائے توپھر زندہ نہیں ہوتی۔

عمر کے اعتبار سے حسین قدری اپنی دلہن سے چار سال بڑے ہیں۔ صحافت اور ادب کے میدانوں میں دونوں طویل عرصے سے ساتھ ہیں۔


متعلقہ خبریں