‘سوہنی دھرتی اللہ رکھے’ کی گلوکارہ شہناز بیگم چل بسیں



لاہو: ’سوہنی دھرتی اللہ رکھے‘ اور ’جیوے جیوے پاکستان‘ جیسے یادگار ملی نغمے گانے والی نامور گلوکارہ شہناز بیگم انتقال کر گئی ہیں۔ شہنازبیگم کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ڈھاکہ میں ہوا۔

نامور گلوکارہ شہناز بیگم 2 جنوری 1952 کو ڈھاکہ میں پیدا ہوئی تھیں اور ان کا انتقال 23 مارچ کو یوم پاکستان کے روز67 برس کی عمر میں ہوا۔

شہناز بیگم پاکستان اور بنگلہ دیش دونوں ملکوں میں مقبول تھیں۔ ان کا گایا ہوا ملی نغمہ جیوے جیوے پاکستان آج بھی قوم میں ایک نیا ولولہ اور جوش پیدا کر دیتا ہے ۔

شہناز بیگم نے صرف 11 برس کی عمر میں پہلا گانا پلے بیک سنگر کی حیثیت سے گایا تھا۔ سوہنی دھرتی اللہ رکھے اور جیوے جیوے پاکستان کے علاوہ بھی ان کے کئی  ملی نغمے مقبول ہوئے۔

’موج بڑھے یا آندھی آئے دیا جلائے رکھنا ہے‘ ، ’گھر کی خاطر سو دکھ جھیلے گھر تو آخر اپنا ہے‘ ملی نغمے بھی زبان زدعام ہوئے۔

شہناز بیگم  ’کہاں ہو تم چلے آؤ محبت کا تقاضا ہے، غم دنیا سے گھبرا کر تمہیں دل نے پکارا ہے‘ جیسی غزلیں گا کر ہمیشہ کیلئے امر ہوگئیں۔

شہناز بیگم  نے دو ہزار دس  میں عمرہ بھی ادا کیا ۔ عمرے کی ادائیگی کے بعد انہوں نے اپنا گھر فروخت کر کے رقم غریبوں میں بانٹ دی تھی۔

وفاقی وزیراطلاعات چوہدری فواد حسین نے معروف گلوکارہ شہناز بیگم کے انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوہنی دھرتی اللہ رکھے اور جیوے جیوے پاکستان ہمارے قومی ورثے کا بیش قیمت خزانہ اور قوم کی آواز بن چکے ہیں۔

شہناز بیگم کے  گائے ہوئے نغمے ہماری نوجوان نسل میں بھی یکساں مقبول ہیں، ان کی آواز ملی نغموں اور ان کے فن کی صورت میں ہم سب کو ان کی یاد دلاتی رہے گی۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مرحومہ کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل دے۔


متعلقہ خبریں