بھارتی دہشت گردی کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال

مقبوضہ کشمیر: صدارتی راج میں چھ ماہ کی توسیع

فوٹو: فائل


سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔ بھارتی دہشت گردی کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارت کا حریت رہنما یاسین ملک کی جماعت جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) پر پابندی لگانے کے بعد کریک ڈاون جاری ہے اور گھر گھر تلاشی کا سلسلہ جاری ہے۔

بھارتی پولیس کی جانب سے حریت رہنماؤں سمیت کشمیری نوجوانوں کو پولیس اسٹیشن طلب کیا جا رہا ہے جب کہ حریت رہنما یاسین ملک پہلے سے ہی کوٹ بلوال میں بھارتی تحویل میں ہیں۔

بھارتی جارحیت کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں آج مکمل ہڑتال کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ جے کے ایل ایف مقبوضہ کشمیر کی دوسری تنظیم ہے جس پر اس ماہ پابندی لگائی گئی۔

اس سے قبل رواں بھارتی حکومت نے جماعتِ اسلامی جموں و کشمیر کو بھی کالعدم قرار دے کر 5 سال کے لئے پابندی عائد کی تھی۔

حریت قیادت نے کہا ہے کہ مقبوضہ وادی کی جماعتوں پر پابندی کشمیریوں کی جدوجہد کے خلاف بھارت کا انتقامی حربہ ہے لیکن بھارت جذبہ حریت کو ختم نہیں کر سکتا۔

یہ بھی پڑھیں امریکا کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت پر تحقیقات کا مطالبہ

مقبوضہ کمشمیر میں گزشتہ روز ہونے والی شہادتوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ بھارتی فوج کی فائرنگ سے 12 سالہ عاطف شفیع سمیت 7 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا تھا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شوپیاں میں شہید ہونے والے دو نوجوانوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ شمالی کشمیر میں بھارتی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والے کشیدگی کی وجہ سے اسکول 10 روز کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔

حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے بھارت کی جانب سے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پابندی سے نام نہاد دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا ہے۔


متعلقہ خبریں