سندھ سے مبینہ گمشدہ ہندو لڑکیوں کا قبول اسلام کے بعد نکاح



خان پور: سندھ کے ضلع گھوٹکی کی تحصیل  ڈہرکی سے مبینہ طور پر لاپتہ ہونے ہندو لڑکیوں نے قبول اسلام کے بعد نکاح کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق روینا اور رینا نے قبول اسلام کے بعد نکاح کئے تھے، لڑکیوں نے تحفظ کے لئے عدالت عالیہ بہاولپور سے بھی رجوع کررکھا ہے۔

مسلمان ہونے والی روینا کا نام آسیہ بی بی رینا کا شازیہ رکھا گیا ہے۔ روینا کا نکاح صفدر جبکہ رینا کا برکت سے ہوا ہے۔

آسیہ بی بی اور صفدر کا نکاح نامہ

سندھ میں ہندو لڑکیوں کی گمشدگی پر وزیراعظم کا نوٹس

ضلع رحیم یارخان کی تحصیل خان پور میں علامہ قاری بشیر احمد نے نو مسلم لڑکیوں کا نکاح پڑھوایا تھا۔ نکاح اور قبول اسلام کی تقریب میں سنی تحریک پنجاب کے جنرل سیکرٹری جواد حسن گل  بھی شریک ہوئے تھے۔

پولیس نے جود حسن گل کو گزشتہ شب گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

برکت علی اور شازیہ کا نکاح نامہ

یاد رہے کہ سندھ کے ضلع گھوٹکی کی تحصیل  ڈہرکی سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی ہندو لڑکیوں کا مقدمہ بھی درج کرایا گیا تھا۔ لڑکیوں کے ورثا نے سندھ پنجاب بارڈر پر احتجاج بھی کیا تھا۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بھی ہندو لڑکیوں کی گمشدگی کا نوٹس لیتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دیا تھا۔عمران خان نے سندھ اور پنجاب کو اس معاملے پر مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے اور بالخصوص سندھ حکومت کو کہا ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات کے تدارک کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔


متعلقہ خبریں