وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے نیب میں بیان ریکارڈ کرادیا


اسلام آباد: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے  نیب راولپنڈی کے دفتر میں پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرادیاہے۔

نئیر بخاری ، قمر زمان کائرہ  مصطفے نواز کھوکھر ، مرتضی وہاب اور فیصل کریم کنڈی بھی وزیراعلی سندھ کے ہمراہ پہینچے۔

ہم نیوز کے مطابق کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں مراد علی شاہ 26 مارچ کے بجائے آج نیب اولڈ ہیڈ کوارٹرز میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

نیب نے وزیراعلیٰ سندھ کو ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس میں ریکارڈ سمیت طلب کیا تھا۔

نیب اعلامیے کے مطابق کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے مراد علی شاہ سے ڈیڑھ گھنٹہ تک سوالات پوچھے۔  مراد علی شاہ کو تحریری سولنامہ بھی دیاگیا ہے ۔ مراد علی شاہ نے 2ہفتوں میں تحریری سوالنامے کا جواب جمع کرانا ہے۔  نیب اعلامیے میں کہا گیا کہ انکوائری چیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی نگرانی میں کی جارہی ہے۔ وزیراعلی سندھ کی طرف سے جمع کرائے گئے بیان کا قانون کی روشنی میں جائزہ لیا جائیگا۔ اس کے بعد انہیں دوبارہ بلانے یا نہ بلانے کا فیصلہ کیا جائیگا۔

ذرائع نے کہا ہے کہ مراد علی شاہ نے ٹھٹھہ شوگر ملز سے متعلق کیس میں اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ہے۔  کہ نیب نے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ سے دو ہفتے میں جواب طلب کر لیاہے۔ وزیر اعلی سندھ کو دادو شوگر مل سے متعلق  بھی سوال نامہ دیا گیا۔مراد علی شاہ کو 25سوالوں کے تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مراد علی شاہ نے کہا کہ ٹھٹھہ شوگر ملز کے حوالے سے بلایا گیا تھا۔ ڈیڑھ گھنٹہ نیب کے سوالات کے جوابات دیے۔ نیب کی طرف سے کیے گئے سوالات کے جوابات مناسب جوابات دے دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ  شکرگزار ہیں  کہ انکا  موقف بھی لیا گیاہے۔ نیب کی تحقیقات میں تعاون کا یقین دلایا ہے ۔ جب سے جے آئی ٹی بنی ہے میڈیا ٹرائل چل رہاہے ۔ جے آئی ٹی رپورٹ جھوٹ پر مبنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے پاس چھپانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ جے آئی ٹی وکیل نے خود سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ ہم نے جو نتیجہ نکالا ہے اسے حرف آخر نہ سمجھا جائے۔

(مراد علی شاہ کی مکمل گفتگو سننے کے لیے وڈیوپر کلک کیجئے )

مراد علی شاہ کی پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں نیر بخاری نے کہا کہ خدارا 18ویں ترمیم پر رحم کریں۔ یہ لوگ سسٹم کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں۔ 18ویں ترمیم کو چھیڑا گیا تو وفاق خطرے میں پڑجائے گا۔ اگر نیب کو رکارڈ چاہیے تو متعلقہ سیکرٹری کو بلائیں۔ ریکارڈ وزیراعلی کے پاس نہیں ہوتا اداروں کے پاس ہوتا ہے۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ حکومت نے کہا تھا کہ احتجاج کریں سہولت فراہم کرینگے۔ یہ سہولت فراہم کی گئی ہے کہ اسلام آباد میں ہزاروں پولیس والوں کو تعینات کرکے کرفیو نافذ کردیا گیاہے۔ خان صاحب جو بات آپ خود کرتے رہے ہیں وہ کیا تھا۔ آپ کے احتجاج میں پولیس والوں کو لاٹھیاں ماری گئیں۔ پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے کسی پر حملہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہاہے ۔ریاست جھگڑا کرنا چاہتی ہے تو بسم اللہ ،ہمیں تجربہ ہے،نیب نے پیپلزپارٹی کے ساتھ غلط رویہ اختیار کیا ہوا ہے،نیب کا رویہ درست نہیں ہے۔ ایک صوبے کے کیس کا ٹرائل دوسرے صوبے میں ہورہاہے۔

(پیپلزپارٹی کے رہنمائوں کے مکمل گفتگو سننے کے لیے اوپر وڈیو پر کلک کریں)

یاد رہے کہ اس سے قبل پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری بھی 20مارچ کو نیب میں پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کراچکے ہیں ۔

جعلی بینک اکاؤنٹس کیس/مزید پیشرفت

دوسری طرف ذرائع کے مطابق اسی سلسلے میں نیب نے جعلی بینک اکاؤنٹس کے حوالے سے سندھ بینک حکام کا بیان ریکارڈ کر لیا ہے۔

نیب کو اومنی گروپ کی بینک آف سندھ کے ذریعہ ہونے والی ٹرانزیکشن کی تفصیلات  موصول ہوگئی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرانزیکشنز کے حوالہ سے تفصیلات سندھ بینک حکام نے نیب کو فراہم کیں۔

بینک حکام کے بیان کی روشنی میں تحقیقات کا دائرہ مزید بڑھانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

نیب نے کیس پر پیشرفت سے متعلق رپورٹ مرتب کر لی ہے جو آج سپریم کورٹ میں جمع کرائے جانے کا امکان ہے۔


متعلقہ خبریں