بریکنگ پوائنٹ ودھ مالک میں نوازشریف سے جڑی کمپنی سے متعلق دلچسپ انکشاف



اسلام آباد: پروگرام بریکنگ پوائنٹ ودھ مالک میں نمائندہ خصوصی اطہرکاظمی نے ’نواز شریف لورز‘ کے نام سے لندن میں ایک کمپنی قائم ہونے اور سزا کے بعد بند ہوجانے کا راز فاش کردیا ہے۔

پروگرام بریکنگ پوائنٹ ودھ مالک میں نمائندہ خصوصی اطہر کاظمی نے بتایا کہ 2016 میں برطانیہ میں نواز شریف لورز کے نام سے ایک کمپنی کھولی گئی، جس کا ڈائریکٹر ایک غیر ملکی تھا اور 2017 میں نواز شریف کو سزا ہوتے ہی یہ کمپنی ختم ہوگئی۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حسن نواز پانچ کمپنیوں کے ڈائریکٹر ہیں جن کے ریکارڈ کے مطابق وہ پاکستانی شہری ہیں، اگر انہوں نے برطانوی شہریت حاصل کربھی لی ہے تو اس کا ثبوت نہیں دیا۔

اسحاق ڈار کی جائیداد لندن میں نہیں پڑوس میں ہے، شہزاد اکبر

بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کے حوالے سے برطانیہ کے ساتھ چار ملاقاتیں ہوچکی ہیں، سیکرٹری آف اسٹیٹ نے پاکستان کے حوالگی سے متعلق درخواست پر مشاورت مکمل کرلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کی دو جائیدادیں لندن میں نہیں بلکہ پاکستان کے پڑوس میں ہی ہیں، اس حوالے سے ہم نے تفصیلات کے لیے درخواست دی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حسن اور حسین نواز نے شہریت سرمایہ کاری کی بنیاد پر لی ہوئی ہے۔

بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ برطانیہ کے ساتھ قیدیوں کی حوالگی کے معاہدے کے لیے بات چیت مکمل ہوچکی ہے، سزائے موت والے جرائم کو الگ کرلیا ہے، ہماری طرف سے یہ کام چار ہفتوں میں مکمل ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف بہت سیریس معاملہ ہے، پاکستان کسی طور پر اس بات کا متحمل نہیں ہوسکتا کہ اسے بلیک لسٹ میں شامل کردیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ کو مختلف گروہ اپنے اپنے مفادات کے لیے استعمال کرتے ہیں، ہم نے جون میں دنیا کو بتانا ہے کہ اس حوالے سے ہم نے کیا اقدامات کیے ہیں، وائٹ کالر جرائم کے خاتمے کے لیے جدید نظام لارہے ہیں۔

کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی ملک کا مفاد ہے، مشرف زیدی

سئینر تجزیہ کار مشرف زیدی نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی بات بڑی گھمبیر ہے، اس کے بارے میں کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔ اس معاملے پر کام کرنا پاکستان کے مفاد میں ہے اور یہ کام کسی اور کے لیے نہیں بلکہ اپنے بچوں کے لیے سنجیدہ ہونا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بہت عرصے بعد ایسا وزیراعظم آیا ہے جو چاہتا ہے کہ ملک کو مزید مقروض نہ ہونے دیا جائے تاکہ بھارت جیسا ملک عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف سازشیں نہ کرسکے۔

مشرف زیدی نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے حوالے سے پیسوں کی لین دین، اسلحے کی خرید وفروخت اور مقامی سطح پر سفر کی سہولیات سے متعلق خلاف ورزی ہوتی رہی ہے، ہماری اقتصادی حالت ایسی نہیں ہے کہ دنیا کے سامنے اپنا مؤقف منواسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حملے کے جواب میں جس طرح پورا پاکستان متحد ہوا ہے اور اس بحث کا آغاز ہوا کہ کیا ان تنظیموں کی وجہ سے پاکستان اپنی نظریں جھکائے گا۔

بھارت اپنے الزامات کے ثبوت بھی دے، امجد شعیب

لیفٹینٹ جنرل (ر) امجد شعیب کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے ساتھ معاہدہ ہونا چاہیے تھا، لیکن جو لوگ وہاں اثاثے رکھتے ہیں ان کا ایسا کرنا مشکل ہے۔ معاہدے کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ دوسری طرف سے بھی رضامندی ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ آج بھارت نے جو نام لیے ہیں اگر پاکستان ان کے خلاف کارروائی کرتا ہے تو کل کو وہ کوئی اور نام لے لیں گے۔

امجد شعیب نے کہا کہ بھارت میں جو حملے ہوئے، انہوں نے کچھ نام لیے لیکن کیا کسی کو ثبوت دئیے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو دنیا میں جھوٹا ثابت کریں ورنہ بھارت ایک کے بعد دوسرا مطالبہ کرتا رہے گا اور دنیا کا دباؤ ہم پر آتا رہے گا۔

پروگرام میں میزبان محمدمالک نے بتایا کہ اسلام آباد کے تین دیہاتوں میں چھ ہزار کینال زمین ایک وفاقی وزیر کی ہے اور اس میں زمینوں پر قبضے جیسی کئی شکایات اور تنازع بھی موجود ہیں ۔


متعلقہ خبریں