سات ماہ گزر گئے لیکن کراچی پیکج نہ آیا


کراچی: سات ماہ گزر گئے لیکن کراچی پیکج نہ آیا۔ اب تو سب یہ ہی پوچھتے ہیں کیسا پیکج، کہاں کا پیکج ؟ کونسا کراچی پیکج ؟سات ماہ گزارگئے سب لاعلم۔

ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی وفاقی حکومت نے کراچی پیکج کا اب تک فیصلہ نہیں کیا۔ یہ پیکج کتنے کا ہوگا ،گورنرسندھ اورکراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی اس بات سے ہی بےخبر ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرانسفارمیشن کمیٹی نےسوا دوسو ارب روپےمالیت کےمنصوبے کاغذوں پرتیارکرلیے تاہم کراچی پیکج کے تمام منصوبے اور ان کی لاگت وزیراعظم کی منظوری سےمشروط بتائی جاتی ہے۔

ذرائع کے مطابق کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی نےکراچی پیکج وفاقی وزیرخزانہ کی مشاورت کے بغیرہی تیارکرلیا تھا۔ بیشترمنصوبے پانی کی فراہمی، ماس ٹرانزٹ پروگرام، نادرن اور سدرن بائی پاس کی تعمیرپرمشتمل ہیں۔

ذرائع نے کہا کہ وزیراعظم شہر قائد  میں ٹرانسپورٹ اورپانی کے منصوبے ترجیحی بنیادوں پرشروع کرنے کے خواہش مند ہیں، پہلےکونسے منصوبے شروع ہوں گے اس بات کا فیصلہ بھی عمران خان کی منظوری سےمشروط ہے۔

 عمران خان نے کراچی کو عظیم شہر بنانے کے لیے 10 نکات پیش کیے تھے

واضح رہے کہ انتخابات سے قبل عمران خان نے اپنے انتخابی جلسے میں کراچی کو عظیم شہر بنانے کے لیے 10 نکات پیش کیے تھے۔

گلشن اقبال میں آلہ دین پارک سے متصل بدھ  بازار گراؤنڈ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ کہ اس شہر کے لوگ سب سے زیادہ باشعور تھے اور ناانصافی کے خلاف کھڑے ہوا کرتے تھے لیکن اب ان کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیکج کےلیے صوبائی حکومت وفاق کے ساتھ کام کرے، صدر

موجودہ وزیراعظم نے پہلا نکتہ کراچی کے لئے پانی کا مسئلہ حل کرنا جبکہ  نظام تعلیم کی بہتری کو دوسرا نکتہ قرار دیا تھا۔

اسی طرح تیسرے نکتےکوشہر قائد میں صحت کی صورتحال بہتر بنانے اور چوتھے نکتے کو پولیس نظام میں بہتری قرار دیا تھا۔انہوں نے کاروبار کے لئے ماحول بہتر بنانے کو پانچواں نکتہ کہا تھا اوراصلاحاتی پیکج میں بجلی کو اگلا نکتہ قرار دیا تھا۔

نکتہ نمبر آٹھ کے تحت کھیلوں کے نئے میدان فراہم کیے جانے کا وعدہ کیا گیا تھا جبکہ ٹرانسپورٹ کو نواں نکتہ قرار دیتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ کراچی کے لئے سرکلر ریلوے اور میٹرو ٹرین چلائیں گے۔

سب سے آخری یعنی کے دسواں نکتہ بیروزگاری کا خاتمہ کہا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں