کپتان نے ٹیم کو نہیں بلکہ ٹیم نے کپتان کو جتوانا ہے، جاوید میانداد



اسلام آباد:  جاویدمیانداد کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اگر کوئی ہدف مقررکرلیں تو پھر اس کے حصول کے لیے ہرممکن کوشش کرتے ہیں، یہ پاکستان کا میچ سب مل کر ہی جتواسکتے ہیں۔

پروگرام بڑی بات میں میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹراورکپتان جاوید میانداد نے کہا کہ ملک کو چلانے میں ہم سب کا کردار ہے، اپوزیشن اگر روکنے کی کوشش میں رہے تو آگے نہیں بڑھ سکتے، ہم عوام اگر ساتھ نہیں دیں گے تو کیسے ہوگا، ایک سال یا دو سال دیں پھر کارکردگی پر بات ہوگی، یہ میچ نہیں کہ اگلے میں کارکردگی بدل جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ملکی مسائل سے نکلنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔

جاوید میانداد نے کہا کہ وزیراعظم ہر شخص کو تو نہیں جانتا، جس شخص کے پاس جو ذمہ داری ہے وہ پوری کرے، میں نے بھی ایسا ہی کیا اور یہ عمران خان یا ٹیم کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے لیے کیا، کپتان نے ٹیم کو نہیں بلکہ ٹیم نے کپتان کو جتوانا ہے۔

ملک کو اس وقت معاشی دباو کاسامنا ہے، اگر ہر شخص اپنے لیے اور اپنی وزرات کے بارے میں سوچے گا تو آنے والی نسلوں کو بہت مشکل ہوگی۔

1992 ورلڈ کپ کی تاریخی فتح کے 27 سال پورے ہونے پر جاوید میانداد نے اس حوالے سے باتیں شئیرکیں، ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بارش نے ورلڈ کپ جتوانے میں اہم کردار کیا جو عوام کی دعاوں کا نیتجہ تھی، جب بارش سے پوائنٹ ملا تو اس کے بعد ٹیم بہت جوش سے لڑی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری باولنگ اچھی تھی لیکن بیٹنگ میں تجربہ کم تھا، اس وقت کرکٹ کم ہوتی تھی، فائنل میں اعتماد سے کھیلے تھے کہ اگر اتنا اسکور کرلیا تو ہم مخالف ٹیم کو جیتنے نہیں دیں گے۔

جاوید میانداد نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان جب ہدف مقرر کرتے ہیں تو وہ اس کے حصول کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں، اسپتال بنانے کے دوران بھی مشکل آئی لیکن وہ ہمت نہیں ہارے اور تب ان کی قیادت کھل کر سامنے آئی۔

جاوید میانداد نے دلچسپ واقعہ سنایا کہ ایک بار بھارتی باولر باربار ٹانگ پر بال کررہا تھا اور میرے سے رنز نہیں بن رہے تھے، میں نے باولر کے پاس جا کر کہا کہ دو چیزیں دیکھی ہیں جو ٹانگ پکڑتی ہیں، ایک کتا اور دوسرا تم نے پکڑی ہوئی ہے، اسی طرح دلیپ سے باربار کمرے کا نمبر پوچھا اور اسے کہا کہ وہاں بھی فلیڈرلووہاں بھی چھکا ماروں گا۔

حکومت کو قیمتیں نہ بڑھانے کا مشورہ دیا ہے، سینیٹر محسن عزیز

سینیٹرمحسن عزیز  کا کہنا تھا کہ سردی میں گیس کا استعمال بڑھا اور قیمتوں کی سلیب میں تبدیلی سے بل زیادہ آئے، سینیٹ کی کمیٹی نے بھی عوام کو اضافی بل واپس کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ حکومت نے ہی کرنا ہے ، ہم نے گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ نہ کرنے کی تجویز دی ہے۔ پہلے بھی کمپنیوں کو مزید نقصان سے بچانے کے لیے قیمتیوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔

سینیٹر محسن عزیز کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ہمارے پاس جو ذخائر تھے ان کی تلاش نہیں کی گئی، اب اس حوالے سے کوششیں جاری ہیں، اگر ایسا ہوا تو ہمیں توانائی کے وسائل میں بہت زیادہ فائدہ ہوگا۔

مراد علی شاہ کی پیشی 

نمائندہ خصوصی ریاض الحق نے بتایا کہ مرادعلی شاہ نے کہا کہ ہم حکومت کے طورپر کرتے رہے ہیں لیکن ہمیں زیادہ تفصیلات نہیں ہیں، پیپلزپارٹی کی بھی کوشش ہے کہ معاملات سے توجہ ہٹائی جائے۔

انہوں نے بتایا کہ جعلی اکاونٹس کیس میں ایف آئی اے سے بھی معاملات نیب کے پاس آرہے ہیں جس سے بہت سارے معاملات سلجھ رہے ہیں، پنک ریزیڈینسی کے حوالے سے ریفرنس فائل ہونے کا امکان ہے جبکہ اس حوالے سے بڑی گرفتاریوں کا بھی امکان ہے۔


متعلقہ خبریں