اسلام آباد: ڈپٹی کمشنر اسلام آباد محمد شفقات حمزہ نے کہا ہے کہ پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے لیکن اس کے نتیجے میں کسی دوسرے کی زندگی کو داؤ پر لگانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی سیریس نوعیت کے تھریٹس موجود ہیں اس وجہ سے ریڈ زون کی سڑک کو کھلوایا گیا۔
This is fake and false propaganda. It’s a legal right to protest but to put lives of others in danger cannot be allowed. https://t.co/BfMigOi7q7
— Deputy Commissioner Islamabad (@dcislamabad) March 25, 2019
انہوں نے یہ بات اس وڈیو کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے جواب میں کہی ہے جو ایک شہری خلیق کیانی کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ڈالی گئی ہے۔
This is fascism, silencing every voice – teachers, political workers, opinion leaders, civil society https://t.co/ySIPINLcs8
— Khaleeq Kiani (@KhaleeqKiani) March 25, 2019
وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔ وڈیو کے ساتھ درج پیغام میں کہا گیا ہے کہ یہ فاشزم کی بدترین مثال ہے کہ ہر اٹھنے والی آواز کو دبا دیا جا ئے۔
خلیق کیانی نے لکھا ہے کہ اساتذہ، سیاسی کارکنان، سماجی رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندہ افراد کے ساتھ اپنایا جانے والا رویہ انتہائی شرمنا ک ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر انہوں نے لکھا ہے کہ اسکالرز کو حراست میں لے کر بارہ کہو پولیس اسٹیشن منقتل کیا گیا اور اسکالرز کے ساتھ پولیس نے وہ رویہ اپنایا جو جرائم پیشہ افراد کے ساتھ اپنایا جاتا ہے۔
خلیق کیانی کے مطابق مظاہرین کا صرف قصور یہ ہے کہ وہ پی ایچ ڈی اسکالرز ہیں لیکن بے روزگار ہیں اور وزیراعظم تک اپنی آواز پہنچانے کے لیے ان کی رہائش گاہ بنی گالہ کے باہر احتجاج کررہے تھے۔
ہم نیوز کے مطابق ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے مؤقف اپنایا ہے کہ وزیراعظم کے روٹ کی وجہ سے وہاں مظاہرہ کرنے والے افراد کو ہٹایا گیا۔
Tried my best and pleaded the protesters to clear the roads. There is a serious threat. Concerned MNA also requested them. SP city and Chairman UC also begged them. Half of them agreed to come on table but rest of the half refused so were taken away from the area and released https://t.co/8khKBQTg7b
— Deputy Commissioner Islamabad (@dcislamabad) March 25, 2019
ڈی سی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ متعلقہ رکن قومی اسمبلی، ایس پی سٹی اور چیئرمین یو سی نے بھی مظاہرین سے درخواست کی تھی جس پر آدھے افراد مذاکرات پر آمادہ تھے لیکن آدھوں کو بات چیت پر اعتراض تھا۔
انہوں نے اس بات کی سختی سے تردید کی کہ مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مظاہرین سے صرف سڑک کھلوائی گئی اور انہیں ریڈ زون سے ہٹا دیا گیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہماری دلچسپی صرف سڑک کھلوانے سے تھی۔
No one is arrested. However few were taken away from red zone. Plz don’t spread fake news https://t.co/Q924WllT3U
— Deputy Commissioner Islamabad (@dcislamabad) March 25, 2019
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گمراہ کن پروپگنڈے پر کان نہ دھریں۔
ان کا کہنا ہے کہ مظاہرین سے پیر کو مذاکرات ہوئے تھے اور بدھ کے دن بھی بات چیت ہوگی۔ حمزہ شفقات نے واضح کیا کہ پرامن ڈاکٹروں کے احتجاج میں مداخلت نہیں کریں گے۔