احتجاج کے نام پہ زندگی داؤ پر نہیں لگانے دے سکتے،ڈی سی اسلام آباد


اسلام آباد: ڈپٹی کمشنر اسلام آباد محمد شفقات حمزہ نے کہا ہے کہ پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے لیکن اس کے نتیجے میں کسی دوسرے کی زندگی کو داؤ پر لگانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی سیریس نوعیت کے تھریٹس موجود ہیں اس وجہ سے ریڈ زون کی سڑک کو کھلوایا گیا۔

 

انہوں نے یہ بات اس وڈیو کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے جواب میں کہی ہے جو ایک شہری خلیق کیانی کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ڈالی گئی ہے۔

 

وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔ وڈیو کے ساتھ درج پیغام میں کہا گیا ہے کہ یہ فاشزم کی بدترین مثال ہے کہ ہر اٹھنے والی آواز کو دبا دیا جا ئے۔

خلیق کیانی نے لکھا ہے کہ اساتذہ، سیاسی کارکنان، سماجی رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندہ افراد کے ساتھ اپنایا جانے والا رویہ انتہائی شرمنا ک ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر انہوں نے لکھا ہے کہ اسکالرز کو حراست میں لے کر بارہ کہو پولیس اسٹیشن منقتل کیا گیا اور اسکالرز کے ساتھ پولیس نے وہ رویہ اپنایا جو جرائم پیشہ افراد کے ساتھ اپنایا جاتا ہے۔

خلیق کیانی کے مطابق مظاہرین کا صرف قصور یہ ہے کہ وہ پی ایچ ڈی اسکالرز ہیں لیکن بے روزگار ہیں اور وزیراعظم تک اپنی آواز پہنچانے کے لیے ان کی رہائش گاہ بنی گالہ کے باہر احتجاج کررہے تھے۔

ہم نیوز کے مطابق ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے مؤقف اپنایا ہے کہ وزیراعظم کے روٹ کی وجہ سے وہاں مظاہرہ کرنے والے افراد کو ہٹایا گیا۔

ڈی سی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ متعلقہ رکن قومی اسمبلی، ایس پی سٹی اور چیئرمین یو سی نے بھی مظاہرین سے درخواست کی تھی جس پر آدھے افراد مذاکرات پر آمادہ تھے لیکن آدھوں کو بات چیت پر اعتراض تھا۔

انہوں نے اس بات کی سختی سے تردید کی کہ مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مظاہرین سے صرف سڑک کھلوائی گئی اور انہیں ریڈ زون سے ہٹا دیا گیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہماری دلچسپی صرف سڑک کھلوانے سے تھی۔

 

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گمراہ کن پروپگنڈے پر کان نہ دھریں۔

ان کا کہنا ہے کہ مظاہرین سے پیر کو مذاکرات ہوئے تھے اور بدھ کے دن بھی بات چیت ہوگی۔ حمزہ شفقات نے واضح کیا کہ پرامن ڈاکٹروں کے احتجاج میں مداخلت نہیں کریں گے۔


متعلقہ خبریں