آئی ایم ایف مشن چیف کی آمد، مالی پیکج ملنے کا امکان



اسلام آباد: آئی ایم ایف مشن چیف کی پاکستان آمد پر حکومت کی نظریں مالی پیکج پر جم گئیں۔ چین سے ملنے والے 2 ارب ڈالر کے قرضے سے زرمبادلہ کے ذخائر ساڑھے 17 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔

دوست ملک چین نے پاکستان کی مشکل آسان کر دی۔ چین سے قرضہ ملنے پر پاکستان کی مالی پوزیشن مستحکم ہوئی تو پاکستان کو آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج ملنے کے امکانات بھی روشن ہو گئے۔

آئی ایم ایف مشن چیف ایرنسٹو ریمرز ریگو پاکستان آمد پر منگل کو وزیر خزانہ اسد عمر سے ملاقات متوقع ہے جس کے بعد بیل آؤٹ پیکج ملنے پر معاملات طے پا جائیں گے جب کہ آئی ایم ایف وفد کراچی میں اسٹیٹ بینک حکام سے بھی ملاقات کرے گا۔

ذرائع کے مطابق 2 روزہ مذاکرات کے دوران اگلے ماہ ریفارم پیکج کو فائنل کرنے کے لیے خصوصی مشن بھی تشکیل دیا جائے گا۔

حکومتی ذرائع کے مطابق موجودہ مالی ذخائر میں اضافہ آئی ایم ایف کی توقعات سے بڑھ کر ہے جب کہ 17 ارب ڈالر کا اکاؤنٹ خسارہ بھی کم ہو کر 12 ارب ڈالر تک گر گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں غیر ملکی قرضوں کی ترسیل میں دو تہائی کمی

وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک میں اس وقت فارن ایکسچینجز ریسورس 10 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں جب کہ کمرشل بینکوں میں یہ شرح تقریبا 6 ارب ڈالرتک پہنچ گئی جس سے ملک میں ادائیگیوں کے توازن میں بھی بہتری آئی ہے۔

ذرائع کے مطابق 4 سے 6 ہفتے کے دوران بیل آؤٹ پیکج ملنے کی امید پیدا ہوگئی ہے

بیل آؤٹ پیکج ملنے کی امید پر وفاقی حکومت نے آئندہ بجٹ کی تیاری بھی شروع کر دی۔

وزارت خزانہ کی جانب سے پاور ڈویژن کو ہدایت جاری کر دی گئی ہے جب کہ بجٹ کی تیاری میں جی ڈی پی کی شرح کو بڑھانے کے لیے ٹیرف کو 120 ارب تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں