بلدیہ عظمی کراچی انسداد تجاوزات آپریشن کے دوسرے مرحلے کے لیے تیار


کراچی: بلدیہ عظمی کراچی نے انسداد تجاوزات آپریشن کے دوسرے مرحلے کی تیاری کرلی۔

ہم نیوزکو ذرائع نے بتایا ہے کہ شہر میں قائم دو ہزار کے قریب غیرقانونی دکانیں گرائی جائیں گی۔ کے ایم سی نے سپریم کورٹ میں اپنا پلان پیش کردیا۔ شہر میں چھ ہزار آٹھ سو سے زائد غیرقانونی دکانیں اور کیبن گرائے جا چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق بلدیہ عظمی کراچی پھر ایکشن میں آگئی۔ شہر میں غیرقانونی قائم 2 ہزار کے قریب دکانیں گرانے کے لیے کمر کس لی۔

کن علاقوں میں اور کتنی دکانیں گرانی ہے ، کے ایم سی نے اپنا پلان سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پیش کردیا۔ ہم نیوز نے رپورٹ کی نقل حاصل کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: انسداد تجاوزات آپریشن: حکومت کا متاثرین کے لیے مارکیٹیں بنانے کا اعلان

رپورٹ کے مطابق لی مارکیٹ کی 703، جوبلی کلاتھ مارکیٹ کی 447، اورنگزیب مارکیٹ کی 180، بہادر شاہ مارکیٹ کی 148 دکانیں گرائی جائیں گی۔

اسی طرح مدینہ کلاتھ مارکیٹ کی 137، تاج محل کی مارکیٹ 108، پچر روڈ کی 102، اکبر روڈ مارکیٹ کی 95 اور اردو بازار کی 67 دکانیں گرائی جائیں گی۔

بلدیہ عظمی کراچی کی رپورٹ کے مطابق دکانوں کے مالکان کو پہلے ہی نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔عدالتی حکم پر کے ایم سی نے اب تک غیرقانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خلاف کیا کارروائی کی ہے۔ اس کی تفصیل بھی رپورٹ میں شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غیر قانونی تجاوزات، سندھ حکومت کو نوٹس جاری

ضلع جنوبی میں 5240،وسطی میں 555، کورنگی میں 504، ملیر میں 198، غربی میں 187 اور ضلع شرقی میں 145 غیرقانونی دکانیں اور کیبن گرائے جاچکے ہیں۔

چھ اضلاع میں گرین بیلٹ اور رفاہی پلاٹس پر قائم 247 شادی ہالز، فٹنس کلب اور غیرقانونی عمارتیں گرادی گئیں۔

چھ اضلاع میں 8777 سن شیڈز،3778 غیرقانونی دیواریں، دکانوں،ہالوں اور شادی ہالز کے 1921 اضافی حصے،4263 چبوترے بھی توڑ دیئے گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں