حکومت نے پارلیمنٹ کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے، مریم اورنگزیب


اسلام آباد:  ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے

ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات میں میزبان عادل شاہ زیب کے سوال کے جواب پر ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے کل کہا کہ نواز شریف باہر سے علاج کروانا چاہتے ہیں جبکہ عدالت میں آج ثابت ہو گیا کہ نواز شریف نے کبھی باہر سے علاج کرانے کی بات نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے نواز شریف کو کسی قسم کی علاج کی سہولت فراہم نہیں کی جبکہ وہ اپنا علاج کرانا چاہتے تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ عدالتوں کے فیصلوں کا احترام کیا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب میں جتنے اسپتال بنے وہ مسلم لیگ ن کے دورے حکومت میں بنے جبکہ عمران خان پشاور میں قائم لیڈی ریڈنگ اسپتال کی چھت تک ٹھیک نہ کروا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ جیل میں نواز شریف کی طبیعت خراب ہو رہی تھی آج سپریم کورٹ نے ان کی میڈیکل رپورٹس دیکھ کر انہیں 6 ہفتوں میں اعلاج کی اجازت دے دی ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ چیرمین نیب بتائیں کہ کیا فواد چوہدری ان کے ترجمان ہیں یا حکومت کے ترجمان ہیں، ان کی تمام باتیں جھوٹ کا پالندہ ہیں ۔

آصف علی زرداری اگر جیل جاتے ہیں تو مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کے ساتھ کھڑی ہو گی، حامد میر

سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ اگر آئندہ آنے والے دنوں میں آصف علی زرداری جیل جاتے ہیں تو مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کے ساتھ کھڑی ہو گی،

انہوں نے کہا کہ نواز شریف خاموش تو ضرور ہیں جس کی بڑی وجہ ان کی بیماری تاہم ان کا پیپلز پارٹی کے لوگوں کے ساتھ ان کا رابطہ ہے،

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے نواز شریف کو جو ریلیف ملا ہے اس کا فائدہ مسلم لیگ ن کو ہو گا،تاہم مسلم لیگ ن میں نواز شریف کے قریبی ساتھیوں کو اس بات کا ادراک ہے کہ یہ ریلیف وقتی ہے۔

حامد میر نے کہا کہ بلاول کے مارچ کا مقصد ان لوگوں کو پیغام دینا ہے کہ سندھ کی عوام ان کے ساتھ ہے تاہم ان کے ناقدین یہ کہ رہے کہ وہ سندھ کارڈ کھیل رہے ہیں، اس مارچ سے جو پیغام وہ دینا چاہتے تھے اس میں وہ کامیاب ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے کے بعد ایک سوال اٹھتا ہے کہ کیا اگر آصف علی زرداری جیل جاتے ہیں تو کیا وہ بھی طبی بنیادوں پر ریلیف حاصل کر سکیں گے۔

ہم راو انوار کو جیل پہنچا کے رہیں گے، جبران ناصر

سماجی کارکن و وکیل نقیب اللہ محسود جبران ناصر نے کہا کہ شدید دباؤ کی وجہ سے ایک پولیس اہلکار اپنی گواہائی سے منحرف ہو گیا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ لوگ گواہان کو ڈرا دھمکا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ راؤ انوار کی ضمانت خارج ہونی چاہئے وہ کیسے دنداناتے پھر رہے ہیں، نقیب اللہ کا انکاؤنٹر جعلی تھا ۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہم راو انوار کو جیل پہنچا کے رہیں گے۔


متعلقہ خبریں