بھارتی افواج: پیلٹ گنز سے سینکڑوں کشمیریوں کی بینائی متاثر


سری نگر: بھارت کی قابض افواج نے بے گناہ اور نہتے کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑتے ہوئے صرف دو سال میں سینکڑوں کشمیری نوجوانوں، بزرگوں اور خواتین سمیت بچوں کو یا تو بینائی جیسی نعمت سے یکسر محروم کردیا ہے اور یا پھر ان کی بینائی صرف 30 فیصد رہ گئی ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے مظلوم کشمیریوں پر یہ ظلم بھارت کی قابض افواج نے پیلٹ گنز کے اندھا دھند اور بے دریغ استعمال سے ڈھایا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ اعداد و شمار ایک سروے کے نتیجے میں سامنے آئے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی قابض افواج کی درندگی سے متعلق کچھ عرصے قبل عالمی ذرائع ابلاغ میں یہ خبر بھی شائع ہوئی تھی پیلٹ گنز سے ننھے معصوم بچے بچیاں بھی زخمی ہورہے ہیں۔ ایسی ہی ایک 19 ماہ کی معصوم بچی کی تصویر بھی منظر عام پر آئی تھی جس نے ہوش سنبھالنے سے قبل ہی بھارتی افواج کے ہاتھوں اپنی بینائی شدید متاثر کرالی تھی۔

مقبوضۃ وادی چنار میں کیے جانے والے سروے کے مطابق جولائی 2016 سے جنوری 2018 کے درمیانی عرصے میں قابض بھارتی افواج کی پیلٹ گنز سے کی جانے والی فائرنگ سے جو افراد زخمی ہوئے ہیں ان میں ایک ہزار سے زائد ایسے ہیں جو یا تو بینائی سے مکمل محروم ہوگئے ہیں اور یا پھر ان کی بینائی صرف 30 فیصد رہ گئی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس نے گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر کے ریکارڈ کے حوالے سے بتایا ہے کہ پیلٹ گنز سے زخمی ہوکر اسپتال پہنچنے والوں میں سے دس فیصد ایسے مریض بھی ہیں جو بینائی سے مکمل طور پر محروم ہوگئے ہیں۔

سری نگر اسپتال کے ڈاکٹروں کے مطابق پیلٹ گنز سے زخمی ہو کر اپنی بینائی کھو دینے والے افراد کا علاج پتلی کی تبدیلی کے سوا کوئی دوسرا نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں