واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان رابرٹ پلاڈینو نے کہا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا حل نکالنے میں پاکستان اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پاکستان اور امریکہ کے درمیان اعتماد پیدا کرنے پر زور دے رہے ہیں اور امریکہ خوشحال پاکستان چاہتا ہے جوعلاقائی استحکام کے لیے مثبت کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سےاعتماد کا رشتہ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے اور ہم ایسا پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں جو خطے میں امن کے لیے کردار ادا کرے۔ دہشت گردی کے خاتمے میں پاکستان کا عمل قابل تعریف ہے۔
رابرٹ پلاڈینو نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کا پھیلاؤ امریکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے جب کہ موجودہ امریکی انتظامیہ کو جوہری پروگرام کے پھیلاؤ پر تشویش ہے۔
دوسری جانب عمران خان کے بیان کے خلاف پاکستانی سفارتخانے میں تعینات فرسٹ سیکرٹری کی افغان دفتر خارجہ طلبی ہوئی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق افغانستان کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے گزشتہ روز دیے گئے بیان پر تحریری احتجاج ریکارڈ کرایا گیا جب کہ پاکستانی سفارتکار نے افغانستان کو دوٹوک الفاظ میں جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ وزیر اعظم عمران خان کے بیان سے متعلق کسی قسم کی وضاحت کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا بیان خطے میں امن و استحکام کو مدنظر رکھتے ہوئے دیا گیا ہے جب کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں امریکہ، طالبان مذاکرات:امریکی انخلا پر معاہدے کا ڈرافٹ تیار
امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ پاکستان نے افغان مفاہمت عمل میں مثبت کردار ادا کیا تاہم عمران خان کے ریمارکس مفاہمتی عمل کے منافی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ صرف افغانوں نے کرنا ہے جب کہ بین الاقوامی برادری کو صرف افغانوں کو ایک میز پر لانے میں کردار ادا کرنا چاہیئے۔
While #Pakistan has made constructive contributions on the #AfghanPeaceProcess, PM Khan’s comments did not. The future of #Afghanistan is for #Afghans, and only Afghans, to decide. The role of the international community is to encourage Afghans to come together so they can do so.
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) March 26, 2019
پاکستان میں متعین افغان سفیر عارف مشعال نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ عمران خان کے متنازعہ بیان کے بعد حکومت کی جانب سے مشورہ کے لیے مجھے کابل بلایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا بیان افغانستان میں مداخلت کا واضح ثبوت ہے۔
I’ll be travelling to Kabul tomorrow as I have been called back by my government for consultation & in protest to the remarks by PM of Pakistan in relation to formation of a new interim government which is a clear attempt of interference in internal affairs of Afghanistan
— Atif Mashal (@MashalAtif) March 26, 2019
واضح رہے کہ عمران خان نے بیان دیا تھا کہ افغانستان میں امن کے قیام کے لیے عبوری حکومت لائی جانی چاہیے جوطالبان سے بات کر سکے کیونکہ موجودہ حکومت امن کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔