پیپلز پارٹی رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر کی ضمانت منظور



اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کی ضمانت منظور کر لی گئی۔

قومی احتساب بیورو (نیب) میں آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی پیشی کے موقع پر ہنگامی آرائی کیس کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے مصطفی نواز کھوکھر کی ضمانت منظورکر لی۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ایسا نہیں نیب کے خلاف بات کرنا جرم ہے۔ شامل تفتیش ہوگئے ہیں اور بیان بھی جمع کرا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی پیشی پر کارکنان نے تو آنا ہی ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر کی قابل ضمانت دفعات ہیں، ان پر سیاسی کیس بنایا گیا۔

عدالت میں موجود پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ مصطفیٰ نواز کھوکھر ایف آئی آر میں نامزد ہیں، اس لیے ان کی ضمانت منظور نہ کی جائے۔

پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ مصطفی نواز کھوکھر نے پولیس کو تھپڑ مارا تھا جس کی وجہ سے پولیس کا مورال ڈاون ہوا ہے۔ اس  لیے انہیں ضمانت نہ دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں آصف زرداری اوربلاول کی نیب پیشی، مصطفے نواز سمیت70جیالوں پر مقدمہ درج

مصطفی نواز کھوکھر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہمارے خلاف اسٹیٹ کی شکایت ہی نہیں تھی جب کہ پراسیکیوشن نے مضحکہ خیز چیزیں بیان کیں اور من گھڑت الزامات لگائے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کے کیمرے گواہ ہیں کہ کس طرح پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔ پر امن احتجاج ہر شہری کا حق ہے۔

عدالت نے مصطفیٰ نواز کھوکھر کی ضمانت 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی۔

20 مارچ کو سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نیب میں  پیش ہوئے تھے۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے کارکنان کی بڑی تعداد نیب آفس کے باہر موجود تھی۔ پیپلز پارٹی کارکنان اور پولیس میں تصادم کے بعد تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر سمیت 70 جیالے نامزد تھے۔


متعلقہ خبریں