اسلام آباد ہائیکورٹ نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت منظور کرلی


اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی  جعلی بنک اکاونٹس میں ضمانت قبل از گرفتاری منظورکرلی ۔ درخواستگزاروں کی ضمانت 10،10لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض10اپریل تک  منظورکی گئی ہے۔ عدالت نے نیب کو نوٹس بھی جاری کردیاہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژنل بینچ نے کی۔

آصف زرداری اور فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائک نے اپنے دلائل میں کہا کہ ان کے موکل کراچی کے رہائشی ہیں ، ضمانتی مچلکوں کے لیے سیونگ سرٹیفکیٹ یا کیش جمع کرانے کی سہولت دی جائے۔عدالت نے کیش کی صورت میں ضمانتی مچلکے داخل کرانے کی اجازت دے دی۔

آصف علی زرداری کی چار درخواستوں پر دس، دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی گئی۔

آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی اسلام آباد ہائی کورٹ آمد کی وجہ سے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری ہائی کورٹ کے اطراف تعینات کی گئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے اطراف تمام راستے خاردار تاریں اور کنکریٹ بلاکس لگا کر بند کر دیے گئے تھے۔

ضمانت کی درخواست منظور ہونے کے بعد آصف زرداری عدالت سے باہر آئے تو صحافیوں نے ان سے سوالات کیے مگر وہ خاموش رہ کر صرف مسکراتے رہے۔ اس موقع پر پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے نعرے بازی بھی کی تاہم آصف زرداری نے کارکنوں کو نعرے بازی سے روک دیا۔

بعد ازاں آصف علی زرداری اور فریال تالپورساتھ آنے والے پیپلزپارٹی کے رہنمائوں کے ساتھ واپس راونہ ہوگئے ۔

گزشتہ روز آصف علی زرداری نے 4 مختلف ضمانت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔ جس میں استدعا کی گئی تھی کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو گرفتاری سے روکا جائے۔

یہ بھی پڑھیں آصف زرداری اور فریال تالپور کا ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ اُن کے خلاف مختلف انکوائریز چل رہی ہیں اور نیب کسی بھی انکوائری میں گرفتار کر سکتا ہے اس لیے ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے۔

نیب کی جانب سے گرفتاری کے خدشہ کے پیش نظر گزشتہ روز آصف علی زرداری اور فریال تالپور نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں دائر کی تھیں۔

20 مارچ کو آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو نے نیب کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے نیب آفس میں لگ بھگ 2 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ جس میں آصف علی زرداری سے پارک لین کمپنی سمیت 2 مقدمات کے حوالے سے مختلف سوالات پوچھے گئے۔ آصف زرداری نے کہا کہ جس کمپنی سے متعلق سوالات ہیں وہ 28 سال قبل بنائی گئی تھی اور اس کے بارے میں اب کچھ باتیں یاد نہیں ہیں۔

اسلام آباد احتساب عدالت نے بھی جعلی اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری کو 8 اپریل کو طلب کر رکھا ہے۔


متعلقہ خبریں