نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد حکومت کی اولین ترجیح ہے، عمران خان


اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ کسی دہشت گرد گروپ کو پاکستانی سرزمین استعمال نہیں کرنے دیں گے۔

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا سیکیورٹی اجلاس ہوا۔ جس میں وزیر خارجہ، وزیر خزانہ، وزیر تعلیم، وزیر مذہبی امور، وزیر مملکت داخلہ نے شرکت کی جب کہ اس کے علاوہ آئی ایس آئی اور آئی بی کے ڈی جیز،صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور آئی جیز بھی اجلاس میں موجود تھے۔

اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی کے  خلاف جنگ میں پاک فوج، قانون نافد کرنے والے اداروں نے عظیم قربانیاں دی ہیں اور اسی قربانی کی بدولت ہم نے دہشت گردی کے خلاف کامیابی حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں قربانیوں سے ہی امن ممکن ہوا ہے۔ حکومت انتہاپسندی، دہشت گردوں کی مالی امداد، منی لانڈرنگ اور حوالہ، ہنڈی کے خلاف اقدامات کر رہی ہے۔ پاکستان پرعزم ہے کہ کسی دہشت گرد گروپ کو ملک میں آپریٹ نہیں کرنے دیا جائے گا۔

اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان میں پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ ایف اے ٹی ایف کی سفارشات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران کالعدم تنظیموں اورشدت پسند عناصر کے خلاف جاری کارروائیوں پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

اجلاس کے دوران وزیر اعظم کو مشرقی اور مغربی سرحدوں کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ بھی دی گئی۔

وزیر مملکت داخلہ شہریار آفریدی کی نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائیوں پر بریفنگ

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی وزیر اعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا تھا۔ جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی نے شرکت کی تھی۔ مذکورہ اجلاس میں بھی ڈی جی آئی ایس پی آر، وزیر مملکت داخلہ شہریار آفریدی اور سیکریٹری داخلہ کے علاوہ وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر تعلیم شفقت محمود اور سینیئر حکام شریک تھے۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور

گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں بھی سیکیورٹی امور سے متعلق تبادلہ خیال ہوا تھا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی سفارشات پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی پر ہونے والی پیشرفت پر بھی غور کیا گیا۔

اجلاس کے دوران سیکریٹری خارجہ نے افغان امن مذاکرات کے معاملے پر بریفنگ دی جب کہ بھارتی اشتعال انگیزی کے بعد کی صورت حال پر بھی بات ہوئی۔

ذرائع کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم نے کہا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے اور وہاں کے امن سے پورے خطے کا امن جڑا ہوا ہے۔


متعلقہ خبریں