رواں مالی سال میں 236 ارب روپے کا شارٹ فال

انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ مالی سال کے پہلے 8 ماہ کےدوران 2566 ارب روپے کا ہدف مقرر تھا جبکہ جولائی سے فروری تک 2330 ارب روپے کاٹیکس اکٹھا کیاگیا۔

ایک پریس کانفرنس کے دوران ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ آٹھ ماہ کے دوران 236 ارب روپے کا شارٹ فال ہوا، ٹیلی کام سیکٹر سے 35 ارب، پی ایس ڈی پی میں کٹوتی کی وجہ سے 55 ارب روپے جبکہ پٹرولیم مصنوعات سے 75 ارب روپے کا خسارہ ہوا۔

ایف بی آر کے مطابق تنخواہوں کی مد میں 35 ارب روپے کا نقصان ہوا جبکہ ٹیلی کام سیکٹر سے اس سال 65 ارب کا خسارہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو ان کی گاڑیوں سے متعلق ٹیکس نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔

ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اپنے وکیل کے ذریعے بھی ان نوٹسز کا جواب دے سکتے ہیں، انہیں خود پیش نہیں ہونا پڑے گا۔

حکام کے مطابق بےنامی جائیدادیں رکھنے والوں کو نوٹسز جاری کیےجائیں گے، اسٹیٹ بینک سے ڈیٹا حاصل کیاجارہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آپریشن لاہور، کراچی اور اسلام آباد میں شروع کیا جائے گا، بے نامی بینک اکاؤنٹس یا ٹرانزیکشنز کےخلاف یکم اپریل سے آپریشن ہوگا۔

ایف بی آر کے مطابق بڑے شہروں میں 424 بڑے ٹیکس چوروں کےخلاف کارروائی کی، کراچی سے 45 جبکہ اسلام آباد سے 30 کروڑ سے زیادہ کی ریکوری ہوئی۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: موبائل فون کمپنیوں کے ٹیکس کی تفصیلات طلب

خیال رہے کہ 12 مارچ کو ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں ٹیکس کا موجودہ نظام غیر منصفانہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ نظام میں غریب پر اس کی سکت سے زیادہ ٹیکسز کا بوجھ ڈالا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس نظام میں اصلاحات اور ٹیکس بیس کو بڑھانا پی ٹی آئی منشور کا اہم جزو ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ٹیکس کا موجودہ نظام اور اعداد و شمار کسی صورت ملکی معیشت کو سپورٹ نہیں کرتے، پائیدار ترقی کے لئے ٹیکس کے نظام میں اصلاحات ضروری ہیں۔

 


متعلقہ خبریں