اسلام آباد: افغانستان میں تعینات امریکی سفیرجون راڈنی باس نے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر تنقید کی جس کا وفاقی وزراء نے جم کرجواب دیا ہے۔
امریکی سفیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ سفارت کاری میں کرکٹ کے کچھ پہلو اپلائی ہوتے ہیں اور کچھ نہیں، وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرکے لکھا کہ ضروری ہے کہ افغان امن عمل میں ٹیمپرنگ نہ کی جائے کہ یہ اندرونی معاملہ ہے۔
Some aspects of #cricket apply well in diplomacy, some do not. @ImranKhanPTI, important to resist temptation to ball-tamper with the #Afghanistan peace process and its internal affairs. #AfgPeace
— John R. Bass (@USAmbKabul) March 27, 2019
امریکی سفیر کے اس بیان پر وفاقی وزیر شیریں مزاری وزیراعظم کے دفاع کے لیے میدان میں آگئیں۔
شیریں مزاری نے اسی فورم پر جواب دیتے ہوئے امریکی سفیر کو بونا قراردیا اور لکھا کہ جتنی کم معلومات آپ کو بال ٹیمپرنگ سے متعلق ہیں، اتنی ہی افغانستان اور خطے کے بارے میں بھی ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ واضح طور پر آپ کے معاملے میں جہالت یقینی طور پر پسند نہیں ہے۔
Clearly you little pygmy your knowledge of ball tampering is as void as your understanding of Afghanistan and the region! Clearly in your case ignorance is certainly not bliss! Another sign of Trumpian mischief a la Khalilzad style! https://t.co/ZOySvWJNDq
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) March 27, 2019
وفاقی وزیر نے امریکی سفیر کے رویے کو ڈونلڈ ٹرمپ کا نامناسب رویہ قرار دیا جوامریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد اپناتے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے نے بھی امریکی سفیر جون باس کوجواب دیا اور لکھا کہ آپ کی ٹوئٹ یہ ظاہر کرتی ہے کہ آپ نہ ہی کرکٹ کے بارے میں جانتے ہیں اور نہ سفارتکاری کے بارے میں۔
Your tweet shows you understand neither cricket nor diplomacy. With the afghan peace process at such a critical juncture hope the US will be able to find better diplomatic skills to deal with the delicate issues at hand. https://t.co/9iYWfOF92U
— Asad Umar (@Asad_Umar) March 27, 2019
اسدعمر نے کہا کہ افغان امن عمل مشکل وقت میں ہے اور امید ہے کہ امریکہ اس قابل ہوگا کہ بہترسفارتکاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس مسئلے کو دیکھے گا۔
وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے بھی امریکی سفیر کو جواب دیا اور کہا کہ آپ مختلف حکومتوں کے ادوار میں آدھی دنیا گھومے ہیں، جس کے دوران ہرجگہ ہزاروں لوگوں کو کیوں قتل کیا گیا۔
…excuse me? U travel half way around the world, over throw Govts, kill hundreds of thousands anywhere because???
There have been many a good Ambassador of the US! Sadly, you’ll never make that list with this attitude.— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) March 27, 2019
انہوں نے کہا کہ امریکہ کے کئی اچھے سفیر گزرے ہیں لیکن افسوس ہے کہ آپ اپنے رویے کے باعث اس میں شامل نہیں ہوں گے۔
امریکی سفیر کے بیان پر وفاقی وزراء کے علاوہ سوشل میڈیا صارفین نے بھی ردعمل دیا اور لکھا کہ افغان امن عمل میں مداخلت کی بات اس امریکہ کا سفیرکررہا ہے جس نے دہشتگردی کے خلاف جنگ کے نام پر افغانستان کو تباہ کردیا ہے۔
اسی طرح ایک اور صارف نے لکھا کہ امریکہ نے افغانستان میں جتنے ڈالر جنگ پرخرچ کیے ہیں، اگر اتنی سرمایہ کاری امن پر کی ہوتی تو اب تک افغانستان دنیا کے پرامن اورخوشحال ممالک میں شامل ہوچکا ہوتا۔