امریکی سفیر کی وزیراعظم پر تنقید، وفاقی وزراء کا بھرپور جواب


اسلام آباد: افغانستان میں تعینات امریکی سفیرجون راڈنی باس نے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر تنقید کی جس کا وفاقی وزراء نے جم کرجواب دیا ہے۔

امریکی سفیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ سفارت کاری میں کرکٹ کے کچھ پہلو اپلائی ہوتے ہیں اور کچھ نہیں، وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرکے لکھا کہ ضروری ہے کہ افغان امن عمل میں ٹیمپرنگ نہ کی جائے کہ یہ اندرونی معاملہ ہے۔

امریکی سفیر کے اس بیان پر وفاقی وزیر شیریں مزاری وزیراعظم کے دفاع کے لیے میدان میں آگئیں۔

شیریں مزاری نے اسی فورم پر جواب دیتے ہوئے امریکی سفیر کو بونا قراردیا اور لکھا کہ جتنی کم معلومات آپ کو بال ٹیمپرنگ سے متعلق ہیں، اتنی ہی افغانستان اور خطے کے بارے میں بھی ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ واضح طور پر آپ کے معاملے میں جہالت یقینی طور پر پسند نہیں ہے۔

وفاقی وزیر نے امریکی سفیر کے رویے کو ڈونلڈ ٹرمپ کا نامناسب رویہ قرار دیا جوامریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد اپناتے ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے نے بھی امریکی سفیر جون باس کوجواب دیا اور لکھا کہ آپ کی ٹوئٹ یہ ظاہر کرتی ہے کہ آپ نہ ہی کرکٹ کے بارے میں جانتے ہیں اور نہ سفارتکاری کے بارے میں۔

اسدعمر نے کہا کہ افغان امن عمل مشکل وقت میں ہے اور امید ہے کہ امریکہ اس قابل ہوگا کہ بہترسفارتکاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس مسئلے کو دیکھے گا۔

وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے بھی امریکی سفیر کو جواب دیا اور کہا کہ آپ مختلف حکومتوں کے ادوار میں آدھی دنیا گھومے ہیں، جس کے دوران ہرجگہ ہزاروں لوگوں کو کیوں قتل کیا گیا۔

امریکی سفیر کے بیان پر وفاقی وزراء کے علاوہ سوشل میڈیا صارفین نے بھی ردعمل دیا اور لکھا کہ افغان امن عمل میں مداخلت کی بات اس امریکہ کا سفیرکررہا ہے جس نے دہشتگردی کے خلاف جنگ کے نام پر افغانستان کو تباہ کردیا ہے۔

اسی طرح ایک اور صارف نے لکھا کہ امریکہ نے افغانستان میں جتنے ڈالر جنگ پرخرچ کیے ہیں، اگر اتنی سرمایہ کاری امن پر کی ہوتی تو اب تک افغانستان دنیا کے پرامن اورخوشحال ممالک میں شامل ہوچکا ہوتا۔


متعلقہ خبریں