کرائسٹ چرچ:پاکستانی خاتون کی کہانی



کرائسٹ چرچ: سانحہ کرائسٹ چرچ میں بہادری کی مثال قائم کرنے والے نعیم رشید کی داستان کی تو زبان زد عام ہے ہی لیکن ایک اور پاکستانی خاتون نے بھی ایک درجن سے زائد افراد کی جان بچا کر بہادری کی اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔

سوفٹ ویئر ٹیسٹنگ کے شعبے سے وابستہ پاکستانی شہری حنا اپنے شوہر اور دو بچوں کے ساتھ بہتر مستقبل کے لیے دسمبر2016 میں نیوزی لینڈ منتقل ہوئی تھیں۔ حنا 15 مارچ کو معمول کے مطابق گاڑی ڈرائیو کر کے اپنے شوہر عامر کو چھوڑنے النور مسجد پہنچی تھیں۔

جدید ترین ہتھیار سے لیس دہشت گرد مسجد میں اندھا دھند فائرنگ کر رہا تھا اور لوگ جان بچانے کی کوشش میں باہر نکل رہے تھے۔ اندھا دھند فائرنگ میں پاکستانی بہادر خاتون کی سیاہ گاڑی کئی افراد کی زندگیاں بچانےکا سبب بن گئی۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ کرائسٹ چرچ: عالمی میڈیا میں پاکستانی ہیرو کے چرچے

وزیراعظم کا شہید نعیم راشد کیلئے ایوارڈ کا اعلان

فائرنگ کی آواز سن کر حنا نے کار ریسورس کرنے کی کوشش کی مگر پیچھے کئی گاڑیاں موجود ہونے کے سبب ایسا نہ ہوسکا۔ جان بچانے کے لیے دس سے افراد نے ان کی گاڑی کے پیچھے پناہ لے لی۔

دہشت گرد نے گاڑی کی دوسری طرف سے ان پر فائرنگ شروع کر دی۔ حنا ،عامر اور موجود تمام افراد کار میں جتنا نیچے ہو سکتے تھے، چھپ گئے۔ گاڑی کو چھبیس گولیاں لگیں مگر معجزانہ طور پر تمام افراد محفوظ رہے۔

ایک کمسن محمد حاذق پناہ کے لیے گاڑی کی جانب بڑھ ہی رہا تھا کہ دہشت گرد نے اسے گولیوں کا نشانہ بنادیا۔ حنا کو اس بات کا دکھ ہے کہ ہ وہ اپنے بچوں کے ہم جماعت کی زندگی نہ بچا سکیں۔

واقعے میں حنا بھی زخمی ہوئی مگر دیگر افراد کی جان کی پرواہ کرتے ہوئے اس نے کہا کہ انہیں مدد کی زیادہ ضرورت ہے اور طبی امداد لینے سے انکار کر دیا۔


متعلقہ خبریں