لاہور:شوہر کا بیوی پر تشدد ثابت



لاہور میں مبینہ طور پر شوہر کے تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون  کی میڈیکل رپورٹ  سامنے آگئی ہے۔ میڈیکل رپورٹ میں  تشدد کی تصدیق کی گئی ہے۔

ہم نیوز نے میڈیکل رپورٹ کی کاپی حاصل کر لی ہے۔ متاثرہ خاتون کی میڈیکل رپورٹ میں 6 مختلف انجریز کی نشاندہی کی گئی ہے ۔

رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ خاتون کی انگلیوں پہ خراش اور سوجن کے نشانات پائے گئےہیں ، بائیں کان کے سامنے اور گال پہ  بھی خراش  کے نشانات ہیں۔

رپورٹ میں لکھا گیاہے کہ جھگڑے کے بعد  خاتون کے بائیں کان سے کم سنائی دے رہا ہے۔

رپورٹ میں درج ہے کہ بائیں آنکھ میں سرخی مائل نشان ہے لیکن بینائی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔  سر اور گردن کے درمیانی حصے پہ بھی زخموں کے نشانات ہیں ۔

جسم پہ آنے والے زخم کسی تیز آلے کے ہوسکتے ہیں ۔مزید حقائق کے لئے بائیں ہاتھ اور سر کے ایکسرے کروانے کی ضرورت ہے۔

دوسری طرف متاثرہ خاتون کا مجسٹریٹ کو دیا گیا 164کا بیان بھی سامنے آگیاہے۔ ہم نیوز نے خاتون کے بیان کی کاپی بھی  حاصل کرلی ہے ۔ متاثرہ خاتون نے اپنے بیان میں کہا فیصل 24 مارچ کو دو دوستوں کے ساتھ گھر میں داخل ہوا اور نشے کی حالت میں تھا۔شراب پینے کا شوہر نے مجھے بھی کہا اور میں نے انکار کیا۔دوستوں کے چلے جانے کے بعد شوہر نے پانی کے پائپ سے پاؤں باندھ کر تشدد کیا۔اس واقعے کو تین میرے ملازمین نے بھی دیکھا۔

لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ متاثرہ خاتون کا شوہر کریمنل ریکارڈ یافتہ ہے اس کے خلاف مختلف تھانوں میں 8 مقدمات درج ہیں۔ مقدمات چوری اور ڈکیتی کی دفعات کے تحت درج کیے  گئے ہیں۔

یاد رہے 27 مارچ کو خبر سامنے آئی تھی کہ لاہورکے علاقہ ڈیفنس میں ایک شخص نے مبینہ طور پر رقص نہ کرنے پر اپنی بیوی کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

پولیس نے رقص نہ کرنے پر بیوی کو تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزم  فیصل کو ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا تھا۔ ملزم کے قبضہ سے استرا، برش اور دیگر سامان  بھی برآمد کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیے:رقص نہ کرنے پر شوہر کا بیوی پر تشدد

تھانہ کاہنہ کے علاقے میں ایک خاتون نے الزام لگایا تھا کہ اس کے شوہر نے دوستوں کے سامنے رقص نہ کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا اور سر کے بال کاٹ دیے۔

متاثرہ خاتون نے فیصل نامی شخص سے چار سال قبل محبت کی شادی کی تھی۔ خاتون کا کہنا ہے کہ میں نے نوکروں کے سامنے رقص کرنے سے انکار کیا تو شوہر نے ملازمین کے ساتھ مل کر پائپوں سے تشدد کیا اور سر کے بال بھی کاٹ دیے۔

متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ جب میں پولیس کے پاس گئی تو میرے پاؤں میں جوتی تک نہیں تھی،  پولیس اہلکار مجھ سے پیسوں کا تقاضہ کرتے رہے، پولیس اہلکاروں نے میڈیکل کروانے کے لیے بھی پیسے مانگے۔


متعلقہ خبریں