لندن: سینٹرل مسجد کو کھول دیا گیا

لندن: سینٹرل مسجد کو نماز جمعہ کیلئے کھول دیا گیا

فائل فوٹو


ریجنٹ پارک: لندن کی سینٹرل مسجد کو چند گھنٹے بند رکھنے کے بعد کھول دیا گیا ہے۔مسجد کو گزشتہ شب ریجنٹ پارک میں ہوئے چاقو حملے کے بعد بند کردیا گیا تھا۔

مسجد کی انتظامیہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بذریعہ ٹویٹ مطلع کیا ہے کہ مسجد کی تمام انتظامیہ اور نمازی محفوظ ہیں، ہم متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں،  مسجد کو نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے کھولا گیا ہے۔ جمعہ کی ادائیگی کے وقت واقعہ کی تحقیقات کے لیے پولیس اہلکاروں کی نفری بھی موجود رہی۔

مسجد انتظامیہ نے کہا ہے کہ گزشتہ شب لارڈ کرکٹ گراؤنڈ کے نزدیک ایک شخص کو چاقو کے حملے میں قتل کردیا گیا تھا اور حملہ آور کی لندن کی سینٹرل مسجد اور ریجنٹ پارک کی طرف بھاگتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ پولیس نے سرچ آپریشن کیلئے مسجد کے اطراف کو سیل کردیا تھا۔

جمعرات کو لندن کے مقامی وقت شام 6 بج کر 15 منٹ پر ایک 20 سالہ نوجوان کو چاقو کے حملے سے زخمی کیا گیا تھا جو اسپتال میں دم توڑ گیا۔

مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ  لڑکے کو جائے حادثہ پر ابتدائی طبی امداد دی گئی تھی تاہم وہ جاںبر نہیں ہوسکا، ترجمان پولیس کے مطابق حملہ آور کی تلاش کیلئے مسجد کے اطراف میں سرچ آپریشن بھی کیا گیا تھا۔

میٹروپولیٹن پولیس نے  سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں لکھا ہے کہ مذکورہ واقعہ دہشت گردی کا نہیں ہے، ملزم کی تلاش جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیے:برطانیہ:مشتعل افرادکا نیو کاسل اسلامک سینٹر پر حملہ، توڑ پھوڑ

میٹرو پولیٹن پولیس کے مطابق مارک ہاؤس روڈ پر بھی ایک 17 سالہ لڑکے کو چاقو کے حملے سے زخمی کیا گیاہے تاہم اسکی کی زندگی خطرے سے باہر ہے۔ پولیس نے عوام سے درخواست کی ہے کہ اس واقعہ کے بارے میں جس کے پاس بھی معلومات ہوں وہ دیے گئےنمبر پر رابطہ کرے۔

میٹروپولیٹن پولیس نے دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے لوگوں سے معلومات کی فراہمی کی درخواست کی ہے۔  مقامی پولیس کے کمانڈرسائمن روز کا کہنا ہے کہ  پوسٹ مارٹم اور شناخت کا جلد مکمل کیا جائے گا، اس کے علاوہ واقعے کے حوالے سے حقائق کو جوڑنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔

انہوں نے موقع سے فرار ہونے والے شخص سے جڑی کسی بھی گرفتار کی تردید کی اور کہا کہ ایک شخص کی جان چلی گئی ہے اور ہم ذمہ داروں کی جلد سے جلد شناخت کے لیے کوشاں ہیں۔

پولیس کمانڈرنے بتایا کہ متعلقہ افسران مقامی لوگوں سے معلومات اکٹھی کررہے ہیں۔ قتل کے بعد سے ہم مرکزی مسجد لندن سے مسلسل رابطے میں ہیں، اسی سلسلے میں علاقے میں قاتل کی گرفتاری کے لیے اس کی تلاش بھی جاری ہے۔

سائمن روز نے مزید بتایا کہ  اس واقعہ کا مسجد سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ابتدائی تفصیلات سے لگتا ہے کہ یہ دہشتگردی سے جڑا واقعہ نہیں ہے لیکن اس حوالے سے اگر لوگوں کے پاس کوئی معلومات ہیں تو وہ مقامی پولیس سے شئیرکریں۔

دوسری طرف پولیس نے ایک مسلح شخص کو چرچ کے قریب سے گرفتار کیا ہے تاہم اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ کوئی ثبوت نہیں کہ گرفتار مسلح شخص دہشتگردی کا ارادہ رکھتا تھا۔

پولیس نے وضاحت کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ خنجر گردی کے واقع کی ریجنٹ پارک مسجد اور ٹیرر اٹیک سے تعلق نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں