اے  ٹی آر طیاروں کے حادثات، چئیرمین پی آئی اے سے جواب طلب


کراچی: دوران پرواز پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے اے  ٹی آر طیاروں کے انجن بند ہونے کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ نے ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اور چئیرمین پی آئی اے سے جواب طلب کرلیا۔

عدالت نے سول ایوی ایشن کے ٹیکنیکل ایکسپرٹ کو بھی طلب کیا ہے۔

عدالت نے پوچھا کہ  بتایا جائے اے ٹی آر طیاروں کے حادثات اتنے زیادہ کیوں ہوئے؟

درخواست گزار نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ پی آئی اے کی 60 سالہ تاریخ میں 55 طیارے حادثات کا شکار ہوچکے ہیں،اے ٹی آر طیاروں کی پرواز کے دوران انجن بند ہونے کے بھی 20 واقعات ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حویلیاں حادثہ، ابتدائی رپورٹ، طیارے میں تکنیکی خرابیوں کی نشاندہی

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ سات دسمبر 2016 PK-661 بھی انجن بند ہونے کی وجہ سے حادثے کا شکار ہوا۔ جس میں مذہبی اسکالر جنید جمشید سمیت 47 افراد جاں بحق ہوئے۔

درخواست گزار میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حادثہ ہونے کے بعد انکوائری کی گئی جس کا نتیجہ اب تک نہیں نکلا۔ طیاروں کو مخدوش حالت میں خریدنا اور اڑانا مسافر اور عملہ کی جان سے کھیلنا ہے۔

درخواست کے متن کے مطابق پی کے 661 حادثے کے بعد سول ایوی ایشن کی رپورٹ میں بھی خوفناک انکشافات ہوچکے ہیں۔

درخواست کی سماعت گیارہ اپریل تک ملتوی کردی ہے۔

واضح رہے پی آئی کے کئی طیارے تکنیکی وجوہ کی بنا پر حادثے  کا شکار ہوچکے ہیں۔


متعلقہ خبریں