وزیر اعظم کا کراچی کیلئے 162 ارب روپے کے پیکج کا اعلان


کراچی : وزیراعظم پاکستان عمران خان کراچی کیلئے 162 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کردیا ہے۔وزیر اعظم  عمران خان نے کراچی پیکج بھی منظور کرلیاہے ۔ 

وزیراعظم عمران خان نے یہ اعلان انہی کی زیرصدارت کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کا اجلاس ختم ہونے کے بعد خطاب کے دوران کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کراچی کی ترقی کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا۔ پاکستان مشکل معاشی حالات سے گزر رہاہے ۔ کراچی کی حالت بہتر کرنا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں کہا کہ تھر پارکرمیں ایک ارب روپے کے آراو پلانٹ لگائے جائینگے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کراچی میں پانی بچانے کے لیے ایک مہم شروع کی جائیگی۔ پاکستان میں کسی نے بھی پانی کا ذخیرہ کرنے کا نہیں سوچا۔

انہوں نے کہا کراچی پیکج میں سیوریج اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر منصوبے شامل ہیں۔ کراچی میں کچی آبادیاں سب سے زیادہ ہے ۔ کراچی کے لیے جو منصوبہ بندی کی ہے اس پر عملدرآمد کا وقت آگیاہے۔ کراچی میں دستیاب جگہ بچانے کے لیے بلند عمارتیں بنانے کی منظوری دینگے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں آبادی کا پھیلائو روکنے کے لیے ٹھوس منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے حیدرآبادمیں یونیورسٹی کے قیام کی بھی منظوری دےدی ہے۔ 5اپریل کو حیدرآباد میں یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھاجائےگا۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کا اجلاس

گورنر ہائوس کراچی میں کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کی جانب سے وزیراعظم کو مختلف ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔ ایم کیوایم کی جانب سے میئرکراچی اور فیصل سبزواری اجلاس میں شریک ہوئے۔ میئر کراچی وسیم اختر بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

وزیر اعظم عمران خان کامنتخب ہونےکےبعدتیسرادورہ کراچی ہے ۔ گرین لائن بس منصوبے کو سرجانی سے نمائش چورنگی تک فعال کرنے کے لیے 8ارب روپے جاری کیے جانے  کاامکان ہے۔ساتھ ہی نیا ماسٹر پلان بنانےکا فیصلہ بھی ہواہے،منصوبے کو ماسٹر پلان 2047 کا نام دیا گیا ہے۔ 

کراچی کےشہریوں کے لیے500نئی بسیں متعارف کرائے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہاہے۔ اسکیم کے تحت ٹرانسپوٹرزبنک کے زریعے آسان قرضے حاصل کر کے 500نئی بسیں خرید سکیں گے۔قرضہ کی مدت چھ سال ہوگی،قرض پرسود کی رقم وفاقی حکومت ادا کرےگی۔ 
لیاری ایکپریس وے کو ہیوی ٹریفک کے لئے کھولنے کا فیصلہ  کیے جانے کا بھی امکان ہے۔دو طرفہ ٹریک کو مزید بہتر بنانے کے لئے دو ارب کا خصوصی فنڈ جاری کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے :وزیراعظم نے گوادر ایئرپورٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا

وزیراعظم عمران خان کا رواں ماہ سندھ میں ایک اور بڑاجلسہ کرنے کا فیصلہ

کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے لئے چائنا کے بجائے دوبارہ جاپان کی ڈونر ایجنسی جائیکا سے مدد لی جائے گی۔ کراچی کے چھ اضلاع میں شمسی توانائی سے چلنے والے 200 ریورس اوسموسس پلانٹ لگانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ ویسٹ میں 5ایم جی ڈی پانی کا ریورس اوسموسس پلانٹ لگائے جائیں گے۔

وفاقی حکومت این ای ڈی یونی ورسٹی میں پانی کی مینجمنٹ کا شعبہ قائم کرنے میں مالی مدد فراہم کرے گی ۔ کورنگی میں سیوریج کے پانی کو قابل استعمال بنانے کے لئے ٹریٹمنٹ پلانٹ کی سو فیصد فنڈنگ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا کراچی کو پانی کی فراہمی کے منصوبے کے فور کی نئی لاگت کی پچاس فیصد فنڈنگ وفاقی حکومت کرے گی۔

وزیراعظم عمران خان کی آج کراچی میں اہم بیٹھک میں  صنعتکاروں اورتاجروں کو دعوت پر نہیں بلایا گیا۔ ملکی معیشیت میں سب سےزیادہ ریونیودینےوالےنظراندازکردیے گئے ہیں۔

صدر کراچی چیمبر آف کامرس جنید اسماعیل نے کہاہے کہ  کراچی کےمعاملات پرہمیں شامل نہیں کیا جارہا۔کراچی کےاصل مسائل اوربڑے معاملات میں صنتعکاروں کا بھی حصہ ہے۔ملکی برآمدات میں 52 فیصد حصہ کراچی کی صنعتوں کا ہے۔ 

صدر فیڈریشن ہائوس داور خان نے کہا کہ فیڈریشن ہاؤس سے بھی چند مخصوص تاجروں کودعوت نامےملے۔صدرفیڈریشن سمیت دیگرکئی تاجروں اورصنعتکاروں کو ملاقات کیلئےنہیں بلایا گیا۔ 

پیپلزپارٹی کے رہنما سعید غنی نےکہا ہے کہ وفاقی حکومت کا کسی بھی صوبے کے کسی شہر کے ماسٹر پلان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کچی آبادیوں میں بلندعمارتوں کے حوالے سے بھی وفاقی حکومت کا کوئی رول نہیں۔ یہ صوبائی معاملات ہیں سندھ حکومت اس حوالے سے پہلے ہی کام کررہی ہے۔


متعلقہ خبریں