ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار کا آپریشن مکمل، زندگی خطرے سے باہر



کراچی: ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کے سر کا آپریشن ہوا ہے اور ان کی زندگی کو اب کوئی خطرہ نہیں۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے خواجہ اظہار کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایم کیوایم رہنما کے سرکا آپریشن ہوا اور خطرے والی کوئی بات نہیں تاہم ایک گارڈ کی حالت تشویشناک ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، رہنما پیپلز پارٹی سعید غنی اور دیگر اہم شخصیار بھی خواجہ اظہار الحسن کی عیادت کرنے اسپتال پہنچیں۔

خواجہ اظہار الحسن آج صبح تقریباً تین بجے گھوٹکی سے کراچی آتے ہوئے ٹول پلازہ کے قریب ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہوگئے تھے۔

ہم نیوز کے مطابق خواجہ اظہار الحسن کو آغا خان اسپتال کے پرائیویٹ ونگ کے کمرہ نمبر 105میں منتقل کیا گیا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ٹریفک حادثے میں انہیں سر، کمراورسینے میں چوٹیں آئی ہیں۔

فیصل سبزواری کے مطابق ٹریفک حادثے میں خواجہ اظہارالحسن کے تین گارڈ بھی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے دو زیادہ زخمی ہیں۔

ٹریفک حادثے کی اطلاع ملنے پر آغا خان اسپتال پہنچنے والے ایم کیوایم کے رہنما عامرخان کا کہنا تھا کہ خواجہ اظہار وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعدگھوٹکی سے واپس آرہے تھے کہ حادثہ پیش آگیا۔

عامر خان کے مطابق زخمی محافظوں میں ہیڈ کانسٹیبل شیخ منصور، کانسٹیبل حسن صدام اورمحمد سلطان شامل ہیں جن میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔

ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہارالحسن وزیراعظم عمران خان سے ہونے والی ملاقات میں شرکت کے لیے گھوٹکی گئے تھے۔

ٹریفک حادثے کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ جس وقت ایم کیوایم رہنما کی گاڑی کو ٹول پلازہ کے پاس حادثہ پیش آیا اس وقت پیچھے سے آنے والے ان کے محافظوں کی گاڑی بھی ان کی گاڑی سے آکر ٹکراگئی جس کی وجہ سے زیادہ نقصان ہوا۔

ہم نیوز کے مطابق ایم کیوایم کے رکن اسمبلی سنجے پروانی نے بتایا تھا کہ موٹر وے پر ٹول پلازہ سے قبل بحریہ ٹاون کے قریب سڑک کی ڈائیورژن کا نشان نہیں لگا ہوا تھا اور چونکہ گاڑی کی ر فتار120 کلومیٹر کے قریب تھی اس لیے ڈرائیور ڈائیورژن کو نہیں دیکھ سکا اور گاڑی بے قابو ہو کر کچے میں اتر گئی۔

انہوں نے بتایا تھا کہ کچے میں گاڑی اترنے سے پیچھے بیٹھے اہلکار گاڑی سے گر گئے اور چونکہ ڈرائیور نے سیٹ بیلٹ باندھا ہوا تھا اس لیے وہ محفوظ رہا۔

سنجے پروانی کے مطابق خواجہ اظہارالحسن اگلی نشست پربیٹھے ہوئے تھے۔ حادثے کے وقت ان کے پیچھے آنے والی پولیس موبائل بھی کچے میں اتر گئی۔

ہم نیوز کے مطابق سنجے پروانی کا کہنا تھا کہ میری گاڑی خواجہ اظہارالحسن کی گاڑی کے ساتھ تھی اوراپنی گاڑی میں زخمیوں کو اسپتال پہنچایا ہے۔

ایک سوال پر رکن اسمبلی نے کہا کہ ڈاکٹرز کے مطابق زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے لیکن حتمی طور پر رپورٹس دیکھ کر ہی کچھ کہہ سکیں گے۔

ڈاکٹر محمد فاروق ستار سربراہ تنظیم ( ایم کیو ایم پاکستان ) بحالی کمیٹی نے ٹریفک حادثے میں خواجہ اظہار الحسن اورکارکنان کے زخمی ہونے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے دعائے صحت کی ہے۔

انہوں نے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ خواجہ اظہار الحسن اور زخمی کارکنان کو جلد صحت یابی عطا فرمائے۔


متعلقہ خبریں