پاکپتن میں نوجوان کو خود ساختہ جہاز اڑانا مہنگا پڑگیا



پاکپتن:پاکپتن میں جہاز بناکر اڑانے والے نوجوان کی تین ہزار روپے میں ضمانت منظور ہوگئی۔ پولیس نے فیاض نامی نوجوان کو خودساختہ جہاز بنانے اور اڑانے پر گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا تھا۔

نوجوان نے اپنا تیارکردہ جہاز فضا میں بلند کرکے کرتب بھی دکھائے اور اپنا خوب شوق پورا کیا۔ لیکن اسے کیا خبر تھی کہ اجازت کے بغیر ہوابازی کرنے پر اسے جیل کی ہوا بھی کھانا پڑسکتی ہے۔ جہاز نے جیسے ہی زمین پر لینڈنگ کی تو پولیس نے فیاض کو دھر لیا۔نوجوان کا کہناتھا کہ مشکل سے پیسے جمع کرکے جہاز بنایا، حوصلہ افزائی کے بجائے گرفتارکرلیا گیا۔
پولیس نے جہاز اڑانے والے نوجوان کے خلاف تھانہ رنگ شاہ میں مقدمہ درج کیا اور عدالت پیش کردیا۔ سول عدالت کے جج طیب اسحاق نے نوجوان کو تین ہزار روپے جرمانہ کرتے ہوئے اس کی ضمانت منظور کرلی۔ پولیس کا موقف تھا کہ ملزم نے حکومتی اجازت کے بغیرجہازبنایا اور اڑایا، دوران پرواز خطرناک کرتب بھی دکھائے، جس کے نتیجے میں حادثہ بھی پیش آسکتا تھا.

مقامی پولیس نے محمدفیاض نامی شخص کو گرفتار کر کے منی جہاز سمیت تھانے منتقل کردیا تھا۔

اے ایس آئی پاکپتن کی مدعیت میں درج مقدمہ کا متن ہے کہ جہاز بغیر پرمٹ کے بنایا گیا، نوجوان نے جہاز پر خطرناک کرتب بھی دکھائے، پولیس پہنچی تو جہاز لینڈ کررہا تھا۔

جہاز اڑانے والا نوجوان محمد فیاض

پولیس کے مطابق ملزم نے 500 سے 600 لوگوں کے مجمعے میں  سنگین انداز میں کرتب دکھائے تاہم کو حادثہ پیش نہیں آیا، پولیس نے محمد فیاض سے جہاز اڑانے کا پرمٹ طلب کیا لیکن کو پولیس کو حکومت پاکستان کا اجازت نامہ فراہم نہیں کر سکا۔

ایف آئی آر کے مطابق نوجوان کو منی جہاز اور دیگر سامان سمیت تھانے منتقل کردیا ہے اور قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ملزم کے خلاف دائر مقدمے میں 285، 286 اور 287 کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔


متعلقہ خبریں