شاہ محمود اور ترین آمنے سامنے،گیلانی کے صاحبزادوں کے وزیرخارجہ پر الزامات



وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی اورپی ٹی آئی رہنما  جہانگیر ترین آمنے سامنے آگئے ہیں۔   یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادوں اورشاہ محمود قریشی نے بھی ایک دوسرے پر الزامات عائد کیے ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عوام نے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کو مسترد کر دیا۔

شاہ محمود قریشی نے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی صرف نعرے لگاتی ہیں جب کہ 7 ماہ کے دوران دونوں جماعتوں کے نظریے ہی تبدیل ہو گئے۔ جب سیاسی قیادت کھوکھلی ہو جاتی ہے تو عوام انہیں مسترد کر دیتی ہے۔

جہانگیر ترین کی سرکاری اجلاسوں میں موجودگی سےمتعلق سوال پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کی بے پناہ کاوشیں ہیں۔ میں  کل بھی  جہانگیر ترین کی کاوشوں کا معترف تھا اور آج بھی ہوں لیکن جہانگیر ترین سے کہوں گا سوچیے،آج جب آپ سرکاری میٹنگز میں بیٹھتے ہیں تو مریم اورنگزیب کو بولنے کاموقع ملتاہے، (ن) لیگ اس پر سوال اٹھاتی ہےکہ کیا یہ عدالت کی توہین نہیں؟  تحریک انصاف کا کارکن اس کو ذہنی طور پر قبول نہیں کرپارہا۔

’سیاسی معاملات کے حوالے سے صرف اور صرف وزیر اعظم کو جواب دہ ہوں،ترین‘

شاہ محمود قریشی کے بیان پر جہانگیر ترین کا ردعمل بھی سامنے آیاہے ۔ جہانگیر ترین کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ میں جہاں بھی جاتا ہوں وزیر اعظم عمران خان کی مرضی اور خواہش پر جاتا ہوں -سیاسی معاملات کے حوالے سے میں صرف اور صرف وزیر اعظم کو جواب دہ ہوں -پاکستان کی خدمت میرا حق ہے اور اس حق کو شاہ محمود سمیت کوئی بھی مجھ سے چھین نہیں سکتا –

’پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کے اتحاد کو عوام نے یکسر مسترد کر دیا ہے، شاہ محمود‘

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی نے ہمارے خلاف بیانیہ دیا لیکن اس کے باوجود ناکام ہو گئے۔ 7 ماہ قبل دونوں جماعتوں والے ایک دوسرے پر کیچڑ اچھال رہے تھے اور ضمنی انتخاب میں دونوں نے مل کر ہی انتخاب لڑا۔ جو ان کے سیاسی دیوالیہ پن کا مظاہرہ ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کے اتحاد کو عوام نے یکسر مسترد کر دیا ہے۔ دونوں جماعتوں کے اتحاد سے ان کے ووٹوں میں 8 فیصد کمی آئی ہے جب کہ مسلم لیگ نون اپنے امیدواروں کا پیپلز پارٹی سے سودا کر رہی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے دوران پریس کانفرنس ایک سوال کے جواب پر  ایک بار پھر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ نام تبدیل کرنےکا فیصلہ سیاسی طور پر درست نہیں ہوگا، مسئلہ پروگرام کے نام کا نہیں کام کا ہے، نام تبدیل کرنا نان ایشو کو ایشو بنانے کے مترادف ہے۔

یہ بھی پڑھیں ملتان: شاہ محمود قریشی کی یوسف رضا گیلانی پر تنقید،علی حیدر گیلانی کا جواب 

شاہ محمود قریشی نے دعویٰ کیا کہ یوسف رضا گیلانی کے بچے جلد نیا فیصلہ کرنے والے ہیں، وہ مسلم لیگ نون کی طرف جا رہے ہیں ، جس کی وجہ پیپلز پارٹی کی نشست پر مسلسل ہارنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملتان کے لوگوں نے 4 مرتبہ اس حلقہ سے پیپلز پارٹی کو مسترد کیا ہے۔ مخالفین سمجھتے تھے کہ پنجاب میں تحریک انصاف حکومت نہیں بنا سکتی۔

’شاہ محمود قریشی ایک سازشی انسان ہیں، علی موسی گیلانی‘

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی تنقید پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادوں  نے بھی جوابی وار کیا ہے ۔ کہتے ہیں شاہ محمود قریشی سازشی شخص ہیں وزیراعظم عمران خان صاحب شاہ محمود کی سازشوں سے بچ کر رہیں۔ مفادات کےلئے پارٹی بدلنا شاہ محمود کا وطیرہ ہے وہ پیپلز پارٹی چھوڑ کر کہیں نہیں جارہے۔

ملتان میں علی حیدر گیلانی اور علی موسی گیلانی نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ضمنی الیکشن عموما حکومت ہی جیتی ہے۔ضمنی الیکشن میں سرکاری مشنری اور وزراء نے مہم چلائی۔ ا

پنے پر لگے الزامات کا جواب دیتے ہوئے  علی موسی گیلانی نے کہا کہ شاہ محمود  خود پیپلز پارٹی چھوڑ کر گئے اور ایک سازشی شخص ہیں وزیر اعظم عمران خان  شاہ محمود قریشی کی سازشوں سے بچیں۔

تحریک انصاف میں موجود لوگ شاہ محمود سے بخوبی واقف ہیں شاہ محمود کے بھائی مرید حسین کا بیان سب کے سامنے ہے جنہوں نے بتایا تھا شاہ صاحب سازش کے لئے تحریک انصاف میں گئے۔شاہ صاحب ہمیشہ مفادات کی سیاست کرتے ہیں۔

قریشی خاندان نے پاکستان کے ساتھ وفا نہیں کی ۔شاہ محمود کے خاندان کو انگریزوں نے نوازا۔ جو کے بزرگ پاکستان کے وفادار نہیں رہے وہ عمران خان کے ساتھ کیسے وفاداری کریں گے؟

ممبر پنجاب اسمبلی علی حیدر گیلانی کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی کو اس مقام تک لانے میں میرے والدیوسف رضا گیلانی کا اہم کردار ہے۔ شاہ محمود ڈرامائی انداز میں باتیں کرنا بند کریں۔گیلانی خاندان 3دہائیوں سے پیپلز پارٹی کے ساتھ ہے جبکہ شاہ صاحب آپ اپنی سیاست پر نظر دہرائیں 30سال کس کس جماعت میں گزارے ہیں؟


متعلقہ خبریں