اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک میں مہنگائی موجود ہے، اسد عمر


اسلام آباد: وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو بہت سے چیلنجز درپیش ہیں اور معیشت پر اشرافیہ کا کنٹرول ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک میں مہنگائی موجود ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں اسٹیٹ بینک کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا کہ مقامی تجارت ملکی معیشت میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے،  بینکنگ سیکٹر کی ترقی کے لیےوسیع مواقع موجود ہیں۔

دنیا میں جدیدٹیکنالوجی کا اچھا اور برااستعمال ہورہا ہے، چوروں کا ڈیٹا حاصل کرناسب سے مشکل کام ہے۔  مثال کے طور پر اگر میرے پاس چوری کا پیسہ ہے تو ایف بی آر بھی اس کا ریکارڈ حاصل نہیں کرسکتا، اسٹیٹ بینک کو اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں اس سسٹم کو مزید بہتر بنانا ہوگا۔ پاکستان دنیا سے40،30سال پیچھے ہے،  سائبرسیکیورٹی کی بہتری کے لیےسرمایہ کاری کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے نئی مصنوعات متعارف کرانی ہوں گی، اسٹیٹ بینک خدشات مدنظر رکھتے ہوئےنئے تجربات کرے، ہمارے پاس جو سسٹم ہے اسے ڈیجیٹل پے منٹ نہیں کہا جاسکتا ہم اسے منی ٹرانسفر سسٹم کہہ سکتے ہیں ہمیں بینکنگ سسٹم میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے، جدید ٹیکنالوجی کو مثبت انداز میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

پیٹرلیم مصنوعات کی قیمتوں کے بارے میں وزیرخزانہ نے بتایا کہ قیمتیں آئی ایم ایف کے پروگرام کے الٹ ہیں، اگر آئی ایم ایف کے مطابق قیمتیں رکھتے تو وہ زیادہ ہوتیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک میں مہنگائی موجود ہے لیکن ماضی کی حکومت سے اب افراط زر کی شرح کم ہے۔

’ایک ارب ڈالر کب آئیگا کچھ نہیں کہہ سکتا‘

وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ سعودی کے تین اور دبئی کے تین میں سے دو بلین ڈالرز پاکستان کو موصول ہو چکے ہیں لیکن یو اے ای کے ایک ارب ڈالر کب آئیگا کچھ نہیں کہہ سکتا اس سے پہلے ایک ماہ کے وقفے میں پیسے آئے تھے۔

اسد عمر نے کہا کہ بھارتی وزیر خزانہ نے بیان دیا تھا کہ پاکستان کو معاشی طور پر اکیلا کر دیںگے، میں اپوزیشن کو آفر کرتا ہوں کہ میرے ساتھ آکر کھڑے ہوں، میری ٹوئیٹس بھی نکالیں اور اپنی بھی، میں یہاں پر کھڑے ہو کر ان کے سوالوں کے جواب دونگا، ایاز صادق کو کہتا ہوں کہ میرے ساتھ آکر کھڑے ہوں میں ان کے ساتھ جواب دونگا۔

یہ بھی پڑھیے:آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ مئی میں طے پا جائے گا، اسد عمر

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا وفد پاکستان آئے گا آئی ایم ایف کےساتھ براہ راست چھوٹی رقم آئیگی، امکان ہے کہ 2 سے 3 ملین ڈالر آئیگا، رقم جتنی آئیگی اس سے زیادہ فرق نہیں پڑیگا۔


متعلقہ خبریں