پالیسی کی خلاف ورزی پرفیس بُک کی بڑی کارروائی


کیلیفورنیا: فیس بک نے پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے پاکستان اور بھارت سے تعلق رکھنے والے 1،126 اکاونٹس، گروپس اور پیچز کو بند کردیا ہے۔

فیس بک کی سائبر سیکیورٹی پالیسی کے سربراہ نتھینل گلچر کا کہنا ہے کہ چار قسم کے گروپس اور اکاونٹس کے خلاف فیس بک اور انسٹاگرام پر کارروائی کی گئی ہے۔

پاکستان

فیس بک کی جانب سے پاکستان سے چلنے والے کل 103 اکاونٹس کو بند کیا گیا ہے جس میں 51 فیس بک اکاونٹس، 24 پیچز، 15 انسٹاگرام اکاونٹس اور سات گروپس شامل ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ 28 لاکھ کے قریب اکاونٹس ان پیجز یا اکاونٹس کو فالو کرتے تھے، جن میں سے 4700 اکاونٹس ایسے تھے جو ان میں کسی ایک گروپ کا حصہ تھے جبکہ 1050 کے قریب نے انسٹاگرام پر ایک دوسرے کو فالو کررکھاتھا۔

فیس بک سیکیورٹی کے سربراہ نے بتایا کہ پاکستان سے ان اکاونٹس کو فیس بک اور انسٹاگرام سے ایک غیر مصدقہ نیٹ ورک کا حصہ ہونے پر ہٹایا گیا ہے۔

بھارت

فیس بک نے بھارت سے آپریٹ ہونے والے 1،123 اکاونٹس کو فیس بک اور انسٹاگرام استعمال کرنے سے روک دیا ہے جن میں سے 687 اکاونٹس، پیجز اور گروپس کا تعلق ایک سیاسی جماعت کے آئی ٹی سیل سے ہے۔

فیس بک کے 138 پیجز، 594 اکاونٹس ایسے تھے جن کے 2 لاکھ چھ ہزار کے قریب فالورز ایک دوسرے کو فالو کر تھے تھے۔

نتھینل گلچر کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ بھارت کے 321 پیجز اور اکاونٹس کو بھی بند کیا گیا ہے انہوں نے سپیم کی خلاف ورزی کی اور یہ ایسے تھے جنہوں نے الگ الگ ہونے کے باوجود یکساں رویے کا مظاہرہ کیا۔

اس کے علاوہ بھارت کی ایک آئی ٹی فرم سے متعلق 15 فیس بک پیجز اور اکاونٹس بھی کارروائی کی زد میں آئے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بند کیے گئے اکاونٹس میں یہ بات مشترکہ طور پر سامنے آئی کہ انہوں نے یہ ظاہر نہیں کیا ہوا تھا کہ وہ کون ہیں اور وہ کیا کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:فیس بک کا نامناسب تصاویر شیئر کرنے والوں کو بلاک کرنے کا اعلان

انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ان پیچز کو مواد کی وجہ سے نہیں بلکہ چلانے والوں کے رویے کی وجہ سے ہٹایا گیا ہے۔

فیس بک کا کہنا ہے کہ پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے کارروائی کا مقصد لوگوں میں سرمایہ کاری اور انہیں برا رویہ رکھنے سے بچانا ہے اور مستقبل میں بھی ایسے عناصر کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔


متعلقہ خبریں