کراچی: نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات، نقل روکنے کے دعوے دھرے رہ گئے


کراچی: کراچی میں نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات میں نقل روکنے کے دعوے دھرے رہ گئے۔ نقل مافیا نے واٹس اپ گروپ بنا کر حل شدہ پرچہ جاری کردیا۔

امیدوار موبائل فون اور پھروں کا استعمال بھی کرتے رہے۔ چیئرمین بورڈ نے واٹس اپ گروپ کے معاملے پر ایف آئی اے سے رابطہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیرتعلیم سردار شاہ نے بھی امتحانی مراکز کا جائزہ لیا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ بھر میں میٹرک کے امتحانات کا آغاز

کراچی میں میٹرک امتحانات کے پہلے ہی روز بورڈ کے انتظامات کی قلعی کھل گئی۔ نقل مافیا نے جدت اپنالی۔نقل کےلئے واٹس اپ گروپ بنالئے ۔جن پر حل شدہ پیپر دستیاب تھا۔

اسی پر بس نہیں کی گئی بلکہ نقل کے لیے پھرے اور موبائل فون کا استعمال بھی ہوتا رہا۔ چیئرمین میٹرک بورڈ نے امتحانی مراکز کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ  واٹس ایپ گروپ کے معاملے پر ایف آئی اے سے رجوع کیا جائے گا۔

بعض مراکز پر پرچے تاخیر سے پہنچے ۔ والدین کا کہنا تھا کہ بچوں کو اضافی وقت دیا جائے۔

وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید کے ساتھ مختلف اسکولوں کادورہ کیا۔

میٹرک امتحانات میں تین لاکھ سڑسٹھ طلبہ و طالبات شرکت کررہے ہیں۔اس مقصد کے لئے تین سو پینسٹھ امتحانی مراکز بنائے گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں