جعلی اکاؤنٹس کیس میں چار ریفرنس تیار


اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں چار ریفرنسز تیار کرلیے ہیں جنہیں ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

پروگرام بڑی بات کے نمائندہ خصوصی ریاض الحق نے انکشاف کیا کہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس منگل یا بدھ کو متوقع ہے جس میں ریفرنسز منظوری کے لیے پیش کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پارک لین کمپنی ریفرنس میں مبینہ طورپر سابق صدر آصف زرداری کو مرکزی ملزم قراردیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پارک لین میں 11 جعلی کمپنیان بنائی گئیں جس سے قومی خزانے کو ڈیڑھ ارب روپے کا نقصان ہوا، اس کی ادائیگی بھی جعلی اکاونٹس سے کی گئیں۔

ریاض الحق نے بتایا کہ ایمنٹی پلاٹس، پنک ریسیڈنسی اور بحریہ آئیکون ٹاور سے متعلق ریفرنسز بھی تیار کیے گئے ہیں۔ ان معاملات میں ہر طرف آصف زرداری، اقبال میمن سمیت کئی نام ہی گھومتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے جواب جمع نہیں کرایا ہے، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی موقع دیا تھا، نیب کی جانب سے انہیں بھی ایک اور خط لکھا جاسکتا ہے۔

حکومت کے لیے اصل چیلنج معیشت ہے، ندیم ملک

پروگرام بڑی بات میں میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ندیم ملک نے کہا کہ جہانگیر ترین اور شاہ محمودقریشی کے درمیان شروع سے ہی اختلافات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی بنانے اور حکومت بنانے میں جہانگیر ترین نے اہم کردار ادا کیا، شاہ محمود قریشی  صوبائی اسمبلی کا انتخاب جیت کر کہتے ہیں کہ ہم زیادہ طاقت رکھتے ہیں، عام انتخابات میں صوبائی الیکشن ہارنے کا ذمے دار انہوں نے جہانگیرترین کو قراردیا تھا۔ تحریک انصاف کے اندر تقسیم واضح نظر آرہی ہے۔

ندیم ملک نے کہا کہ عمران خان جہانگیر ترین کو نہیں چھوڑیں گے کہ ان کا ایک سیاسی اثر ہے اور عمران خان ان کی بات توجہ سے سنتے ہیں لیکن وہ تاحیات نااہل ہیں، اس کے علاوہ اسٹبلشمنٹ اور عمران خان کے درمیان جہانگیر ترین مضبوط رابطہ ہیں۔

ندیم ملک نے کہا کہ ان معاملات پر عمران خان ایک بولے تو سب چپ ہوجائیں گے۔ عمران خان نہ جہانگیرترین کو کچھ کہیں گے اور نہ ہی شاہ محمودقریشی کو کہیں گے لیکن حکومت کے لیے اصل چیلنج اقتصادی ہے، اگر یہ آئندہ چند ماہ میں حل نہ ہوا تو مسائل بڑھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت میں باہر سے تبدیلی مشکل ہے، آنے والے دنوں میں چوہدری پرویزالہٰی بھی ان مشکلات کا شکار ہوسکتے ہیں جن کا علیم خان کو سامنا ہے۔

آئی ایم ایف شرائط پر قرض نہیں دیتا، ڈاکٹر اشفاق حسن

ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ حکومت کو یہ پتہ نہیں تھا کہ ملک کی معاشی حالات اتنے خراب ہیں، معیشت کو بہتر کرنے کے بہت مواقع ملے لیکن ان سے فائدہ اٹھانے کے بجائے چیزوں کو خراب ہونے دیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی نمائندہ نے کہا کہ ہم شرائط پر قرضہ نہیں دیتے، حکومت کی جانب سے شرائط میں نرمی کے حوالے سے بات صرف عوام کی تسلی کے لیے ہے۔ ہم نے صرف آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کیا تھا۔

ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ حکومت کی ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ کے منصوبے آئی ایم ایف کے پاس جانے سے خطرے میں پڑجائیں گے۔

استنبول سے شکست طیب اردوان کے لیے بڑا جھٹکا ہے، فخرالرحمان

سی این این ترکی کے نامہ نگار فخرالرحمان نے کہا کہ ترکی میں حکومت کو سب سے بڑا جھٹکا انقرہ اور استبول شکست سے لگا ہے کہ طیب اردوان کے یہاں سے لوگ سب سے پہلے ان کی حمایت کے لیے آتے تھے۔

مہنگائی میں 20 فیصد اضافے اور نوکریوں میں کمی کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات میں اثر پڑا ہے لیکن صدر کو ملکی سیاست پر زیادہ نقصان نہیں ہوگا۔


متعلقہ خبریں