موسم بہار، قومی ادارہ صحت کا انتباہی مراسلہ جاری

کالی کھانسی

قومی ادارہ صحت نے کالی کھانسی کے پھیلاؤ کے خدشات ظاہر کر دیئے


اسلام آباد: قومی ادارہ صحت نے موسمی بیماریوں سے آگاہی سے متعلق انتباہی مراسلہ جاری کردیا ہے۔

این آئی ایچ کے 44ویں سہہ ماہی مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ وبائی امراض کا براہ راست تعلق موسم سے ہے جس میں چکن گونیا، اسہال، کانگو بخار، ڈینگی بخار، لیشمینیا، خسرہ، کالی کھانسی، پولیو، ٹائیفائیڈ اور نیگلیریا شامل ہیں۔

قومی ادارہ صحت کی جانب سے حکام اور متعلقہ اداروں کو احتیاطی اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ بین الاقوامی طور پر  صحت عامہ کو لا حق خطرات جیسے ایبولا اور کورونا وائرس کے حوالے سے بھی اس رسالے میں آگاہی دی گئی ہے۔

قومی ادارہ صحت کے مطابق اس مراسلے کو شائع کرنے کا مقصد وبائی امراض پھیلنے سے قبل وفاقی، صوبائی اور ضلعی محکمہ صحت کے حکام اور ماہرین کو خبردار کرنا ہے، اس کے علاوہ اس کا کام امراض پھیلنے کی صورت میں  بروقت نمٹنے کے لیے سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ کم سے کم لوگ ان امراض کا شکار بن سکیں۔

اس مراسلے کے ذریعے صحت عامہ سے متعلقہ اداروں کو موسمی خطرات پر مسلسل نظر رکھنے اور تمام ممکنہ اقدامات لینے کی ہدایت بھی کی ہے۔

این آئی ایچ نے مچھروں کی مختلف اقسام اور ان سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنےکے لئے “ماسکیٹو الرٹ پاکستان” کے نام سے اینڈرائیڈ موبائل ایپلیکیشن بھی متعارف کرا رکھی ہے جس کا مقصد اس حوالے سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو آگاہ کرنا ہے۔

قومی ادارہ صحت نے پولن الرجی کے مریضوں کوپولن کی مقدار بڑھنے پرگھرپر رہنے، ماسک کے استعمال، میل جول سے پرہیزاور پالتو جانوروں سے دور رہنے کی بھی تجویز دی ہے۔


متعلقہ خبریں