منشیات اسمگلنگ، غیر ملکی ماڈل نے سزا ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی

منشیات اسمگلنگ، غیر ملکی ماڈل نے سزا ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی

فوٹو: فائل


لاہور: غیر ملکی ماڈل ٹریزا نے اپنے خلاف ٹرائل کورٹ کے فیصلہ کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

لاہور ہائی کورٹ نے غیر ملکی ماڈل ٹریزا کی اپیل پر باقاعدہ دفتری نمبر 2832 جاری کردیا۔

غیر ملکی ماڈل ٹریزا نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ نے حقائق کے برعکس کیس کا فیصلہ سنایا ہے۔ میں بے قصور ہوں، کسٹم حکام کی جانب سے لگایا گیا منشیات اسمگلنگ کا الزام جھوٹ پر مبنی ہے۔

ٹریزا نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر انہیں رہا کرنے کا حکم دے، وہ پاکستان میں اسلامک اسٹڈیز کے لیے آئی تھیں۔

گزشتہ ماہ لاہور کی مقامی عدالت نے غیر ملکی ماڈل ٹریزا کو منشیات اسمگلنگ کیس میں 8 سال اور 8 ماہ قید کی سزا سنائی تھی جب کہعدالت نے چیک ری پبلک کی ماڈل ٹریزا پر ایک لاکھ 13 ہزار 337 روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا اور جرمانہ کی عدم ادائیگی پر ملزمہ کو مزید 8 ماہ 20 دن قید کی سزا کا فیصلہ دیا۔

عدالت نے ٹریزا اسمگلنگ کیس میں شریک ملزم شعیب حفیظ خان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا تھا جب کہ عدالتی فیصلہ سنتے ہی غیر ملکی ماڈل رو پڑی تھی۔ سماعت کے موقع پر چیک ری پبلک کے سفارتخانے کی ڈپٹی ڈائریکٹر بھی موجود تھیں۔

یہ بھی پڑھیے ماڈل ٹریزا کی سزا سے متعلق کیس کا  تفصیلی فیصلہ جاری

غیر ملکی ماڈل ٹریزا کو کسٹم حکام نے گزشتہ سال 14 جنوری کو علامہ اقبال ائر پورٹ سے گرفتار کر کے 9 کلو ہیروئن برآمد کی تھی۔ ملزمہ کروڑوں روپے مالیت کی ہیروئن آئر لینڈ اسمگل کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔

دورانِ تفتیش ملزمہ نے انکشاف کیا تھا کہ وہ اس سے قبل بھی اسمگلنگ کے لیے پاکستان کا دورہ کر چکی ہے جب کہ اس کی ایک دوست بھی ہیروئن اسمگلنگ میں اس کے ساتھ تھی۔

دوران تفتیش چیک ماڈل نے انکشاف کیا تھا کہ پاکستان میں موجود لوگ بھی اس کی مدد کرتے تھے

ملزمہ کے انکشاف پر پاکستان میں موجود چیک ماڈل کے سہولت کار طارق کو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

ملزم طارق نے پولیس کو بتایا تھا کہ ٹریزا نے اس کے بھائی کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کیا۔ ماڈل کو30 جنوری 2018 کو مجسٹریٹ ظفر ہاشمی کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جب کہ عدالت نے مختصر سماعت کے بعد ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر کورٹ لکھپت جیل بھیج دیا تھا۔


متعلقہ خبریں