سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو نیب پیشی پر ایک اور کیس کا سامنا

این آر او کا حق وزیر اعظم کے پاس نہیں ہے، شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد: ایل این جی کیس  میں سابق وزیراعظم  شاہد خاقان عباسی نیب  راولپنڈی  میں پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیاہے۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نیب کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا ۔ ملک زبیر نیب کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کی سربراہی کر رہے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے کیونکہ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو شریف خاندان کو گاڑیاں دینے کے معاملے میں شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا ہے  ۔

نیب نے شاہد خاقان کو نیب آفس میں دوسرے کیس کا سمن بھی تھما دیا۔ شاہد خاقان عباسی سے سارک کانفرنس گاڑیوں کے معاملے پر بھی  تفتیش کی گئی۔

ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے وزارت پیٹرولیم سے ملنے والی دستاویزات نیب کے حوالے کر دی ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے نیب سے درخواست کی ہے کہ انہیں  مزید مہلت دیدیں باقی دستاویزات بھی ملتے ہی فراہم کردوں گا۔ چار کیسز سے متعلق فوری دستاویزات اکٹھے کرنے میں وقت درکار ہیں۔

نیب ٹیم نے شاہد خاقان عباسی سے کہا ہے کہ جو دستاویز پیش کی  ہیں ان سے متعلق بیان ریکارڈ کرادیں ۔

پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب جب طلب کرے گا حاضر ہیں۔ میں اپنے جوابات سے مطمئن ہوں نیب والے مطمئن ہیں یا نہیں ان سے پوچھیں۔

انہوں نے کہ امیاں صاحب کو علاج کے لیے باہر جانے کی ضرورت پیش آئی تو اپلائی کر دیں گے۔یہ علاج کا معاملہ ہے انسانی حقوق کی بات ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے میڈیا ٹاک میں حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اورمیڈیا نمائندوں سے کہا  ’’نیا پاکستان ہے مہنگائی مبارک ہوآپ کو‘‘۔

یاد رہے 26مارچ کو بھی شاہد خاقان عباسی کو نیب پیشی پر طلب کیا گیا تھا۔ گزشتہ پیشی پر شاہد خاقان عباسی نیب کی جانب سے طلب کردہ ریکارڈ ساتھ نہ لا سکےتھے ۔شاہد خاقان عباسی نے درخواست کی تھی  کہ نیب مطلوبہ ریکارڈ لانے کے لیے مزید مہلت دے۔ نیب ایل این جی معاہدے پر جو ریکارڈ مانگے گا فراہم کر دونگا۔

نیب کے ذمہ دار ذرائع سے ہم نیوز نے بتایا تھا کہ سابق وزیراعظم سے ان کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی گئیں اور ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اثاثوں کا ریکارڈ بھی ہمراہ لائیں۔

یہ بھی پڑھیے: ایل این جی کیس: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نیب کو بیان ریکارڈ کرا دیا

پی ایم ایل (ن) کے مرکزی رہنما کو نیب کی جانب سے ذرائع کے مطابق 75 سوالات پر مبنی ایک سوالنامہ بھی دیا گیا تھا۔

ہم نیوز نے نیب کے ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ سابق وزیراعظم کو نیب سے عدم تعاون پر سزا بھی ہوسکتی ہے۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اس سے قبل بھی پیشی کے موقع پر ملک سے باہر ہونے کی وجہ سے نیب راولپنڈی میں پیش نہیں ہوئے تھے۔


متعلقہ خبریں