مبینہ جعلی بنک اکاؤنٹس کیس: سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نیب میں پیش



اسلام آباد:مبینہ جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں نیب روالپنڈی کی طلبی پر  سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی بھی پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  یوسف رضا گیلانی کو آج نیب ہیڈ کوارٹر اولڈ بلڈنگ میں بلایا گیا تھا۔ جے آئی ٹی یوسف رضا گیلانی سے بھی تفتیش کی۔یوسف رضا گیلانی  کو 2 ہفتوں بعد پھر نیب نے طلب کیاہے۔

نیب ہیڈ کوارٹرکی اولڈ بلڈنگ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ  بطور وزیر اعظم جو گاڑیاں تحفے میں ملیں تھیں، وہ میں نے آصف علی زرداری اور نواز شریف کو دیدی تھیں۔

یوسف رضا نے بتایا کہ بطور وزیر اعظم  انہیں جو  مختلف تحفے ملے تھے وہ نواز شریف کو دیے  جس پر نیب نے بلایا۔میں نے قوانین کے مطابق ہر فیصلہ کیا۔ پی پی پی عوام کی جماعت ہے جس نے آئین اور جمہوریت کی پاسداری کی ہے۔

یوسف رضانے کہا اگر نیب نے گرفتار کرنا ہے تو کرلے۔ بلاول بھٹو زرداری کا منشور درست ہے۔ جس طرح اسکول میں سوال نامہ دیا جاتا ہے اسی طرح نیب نے سوال نامہ دیا ہے۔

یاد رہے اس سے قبل وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ ، سابق صدر آصف زرداری،فریال تالپور، بلاول بھٹو، سابق وزیراعلی قائم علی شاہ بھی مبینہ جعلی بنک اکائونٹس کیس میں نیب راولپنڈی میں پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کراچکے ہیں۔

آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو  نے نیب کو20مارچ کو   بیان رکارڈ کرایا۔ آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے نیب آفس میں لگ بھگ دو گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی۔ نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری سے پارک لین کمپنی سمیت 2کیسز کے حوالے سے مختلف سوالات پوچھے گئے ۔

یہ بھی پڑھیں: آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے نیب کو بیان ریکارڈ کرا دیا

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 25مارچ کو  نیب راولپنڈی کے دفتر میں پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

نیب نے وزیراعلیٰ سندھ کو ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس میں ریکارڈ سمیت طلب کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے نیب میں بیان ریکارڈ کرادیا

نیب اعلامیے کے مطابق کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے مراد علی شاہ سے ڈیڑھ گھنٹہ تک سوالات پوچھے۔  مراد علی شاہ کو تحریری سولنامہ بھی دیاگیا ہے ۔

نیب اعلامیے میں کہا گیا کہ انکوائری چیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی نگرانی میں کی جارہی ہے۔ وزیراعلی سندھ کی طرف سے جمع کرائے گئے بیان کا قانون کی روشنی میں جائزہ لیا جائیگا۔ اس کے بعد انہیں دوبارہ بلانے یا نہ بلانے کا فیصلہ کیا جائیگا۔

یہ بھی پڑھیں:سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نیب کے سامنے پیش

واضح رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ 27 مارچ کو قومی احتساب بیورو (نیب) اولڈ ہیڈ کوارٹر میں پیش ہوئے۔

ایک اعلامیے میں نیب ترجمان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ سے 40 منٹ تک تفتیش ہوئی جس کے دوران ڈی جی عرفان منگی نے دو مقدمات سے متعلق سوال پوچھے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ قائم علی شاہ کو دو مقدمات میں سوالنامہ بھی دیا گیا ہے جس کا جواب وہ دس دن میں دیں گے۔


متعلقہ خبریں