ترین، قریشی کے ایک دوسرے کیخلاف بیانات کی اندرونی کہانی

ترین، قریشی کے ایک دوسرے کیخلاف بیانات کی اندرونی کہانی

فائل فوٹو


لاہور: پاکستان تحریک انصاف میں اختلافات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی پریس کانفرنس کئی ماہ کی گروپنگ کا نتیجہ تھی اور گورنر ہاوس میں ترین گروپ کے خلاف خفیہ ملاقاتیں بھی ہوتی رہی ہیں۔

اطلاعات ہیں کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور گورنر پنجاب چودھری سرور پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے خواہش مند تھے، دونوں رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کو پہلے دن سے تسلیم نہیں کیا۔

شاہ محمود ملتان سے سلمان نعیم کے ہاتھوں صوبائی حلقہ ہارنے پر گیم سے آوٹ ہوئے جب کہ گورنر پنجاب چودھری سرور لاہور سے صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑنا چاہتے تھے اور انہوں نے کینٹ میں مہم بھی شروع کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:شاہ محمود اور ترین آمنے سامنے،گیلانی کے صاحبزادوں کے وزیرخارجہ پر الزامات

اطلاعات ہیں کہ گزشتہ کئی ماہ سے گورنر ہاؤس میں ترین گروپ کے خلاف خفیہ ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں۔ اہم ملاقاتوں میں چودھری اعجاز، صوبائی وزیرصحت یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید بھی شریک ہوتے رہے ہیں۔ جہانگیر ترین کے پنجاب حکومت میں اثر و رسوخ سے شاہ محمود اور چودھری سرور کو تحفظات ہیں۔

یاد رہے کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ جہانگیر ترین کا سرکاری میٹنگز میں بیٹھنا توہین عدالت ہے اور اس سے ن لیگ کو سوال اٹھانے کا موقع مل جاتا ہے۔

جہانگیرترین نے جواب دیا تھا کہ میں جہاں بھی جاتا ہوں وزیر اعظم عمران خان کی مرضی اور خواہش پر جاتا ہوں اور سیاسی معاملات کے حوالے سے میں صرف وزیر اعظم کو جواب دہ ہوں۔

قریشی کا بیان: پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کی حمایت میں بول پڑے

الیکشن سے قبل بھی شاہ محمودقریشی اور جہانگیر ترین گروپ کے درمیان وزارت اعلیٰ پر اختلافات سامنے آئے تھے، شاہ محمود قریشی خود یا چوہدری سرور کو وزارت اعلی کے منصب پر فائز دیکھنا چاہتے تھےاورجہانگیرترین علیم خان کے حامی تھے۔

پاکستان پیپلزپارٹی میں اختلافات نئی بات نہیں کچھ عرصہ قبل جہانگیر ترین اور اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ کے درمیان ہونے والی ایک ملاقات کی ویڈیوبھی لیک  ہوئی تھی جس میں وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ بھی شریک تھے۔

ق لیگی رہنماؤں کا گورنر پنجاب کو ’کنٹرول‘ کرنے کا مشورہ

اسپیکر پنجاب اسمبلی اورطارق بشیر چیمہ جہانگیر ترین سے کہہ رہے تھے کہ ”چوہدری سرور کو کنٹرول کریں۔“
طارق بشیر چیمہ نے کہا ویڈیو میں کہہ رہے تھے کہ’انہیں کنٹرول کریں اور مہربانی کریں کیونکہ وہ آپ کے چیف منسٹر کو چلنے نہیں دیں گے۔‘


متعلقہ خبریں