منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرنے کے خلاف درخواستیں مسترد


.
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرنے کے خلاف تمام درخواستوں کو مسترد کر دیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں میگا منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقلی کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے بینکنگ کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر تمام درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے کیس کی منتقلی کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

بینکنگ کورٹ فیصلے کے خلاف آصف علی زرداری، فریال تالپور، انور مجید سمیت دیگر نے درخواستیں دائر کی تھیں۔

16 مارچ کو سابق صدر آصف علی زرداری نے منی لانڈرنگ کیس کو اسلام آباد منتقل کرنے کا فیصلہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

سابق صدر نے اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک کے توسط سے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ بینکنگ کورٹ نے کیس اسلام آباد منتقل کردیا ہے جب کہ کیس اسلام آباد منتقل نہیں کیا جاسکتا۔

یہ بھی پڑھیں چیئرمین نیب کا میگا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم

درخواست میں کیس کی سندھ سے کسی اور صوبے میں منتقلی کوغیر قانونی قرار دیا گیا تھا اور عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ کیس اسلام آباد منتقلی کے فیصلہ کو کالعدم قرار دیا جائے۔

کراچی کی بینکنگ کورٹ نے 15 مارچ کو منی لانڈرنگ کیس منتقل کرتے ہوئے تمام ملزمان کی ضمانتیں بھی منسوخ کردی تھیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 7 جنوری 2019 کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کا معاملہ قومی احتساب بیورو کو بھجوایا تھا اور چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے ڈٓائریکٹر جنرل (ڈی جی) قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی عرفان منگی کو ٹیم کا سربراہ مقرر کیا تھا اور اب نیب 29 مشکوک بینک اکاؤنٹس سے 35 ارب روپے منتقل ہونے پر تحقیقات کر رہا ہے۔

قبل ازیں سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے عدالت کو بتایا تھا کہ 104 جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے تقریباً 210 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئیں۔


متعلقہ خبریں