احتساب کے نام پر پیپلز پارٹی سے انتقام لیا جا رہا ہے، بلاول بھٹو



لاڑکانہ: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ احتساب کے نام پر پیپلز پارٹی سے انتقام لیا جا رہا ہے۔ منی لانڈرنگ کیس دوسرے شہر منتقل کرنا انصاف نہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جتنی ترقی سندھ میں ہو رہی ہے اتنی کہیں نہیں ہو رہی۔ پیپلز پارٹی کے خلاف جاری انتقامی کارروائی کے خلاف قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے احتجاج کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں جہاں جرم ہوتا ہے وہیں اس کا فیصلہ بھی ہوتا ہے۔ منی لانڈرنگ کیس دوسرے صوبے منتقل کرنا انصاف نہیں ہے۔احتساب کے نام پر پولیٹیکل انجینئرنگ ہو رہی ہے، پیپلز پارٹی نے آمر کا مقابلہ کیا ہے یہ کسی کٹھ پتلی سے نہیں ڈرے گی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کی توجہ مہنگائی سے ہٹانے کے لیے اویس مظفر کی گرفتاری کی جھوٹی خبرچلائی گئی جب کہ اویس مظفر ٹپی سے میرا کوئی رابطہ نہیں رہا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ جب سے موجودہ حکومت آئی ہے عوام سونامی میں ڈوبتی چلی جا رہی ہے۔ ملک میں خطرناک معاشی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ پاکستان کے عوام زیادہ دیر تک معاشی صورتحال برداشت نہیں کر سکتے۔

بلاول بھٹو نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے پاس تو دو سو ماہرین کی ٹیم تھی۔ کیا یہی وہ ماہرین تھے جنہوں نے عوام کو مہنگائی کے سونامی میں غرق کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی چیلنجز کے سامنے ڈٹ جاتی ہے جب کہ ماضی میں بھی چیلنجز کا مقابلہ کیا ہے۔ عمران خان کو غریبوں کا احساس ہے تو مہنگائی کا طوفان کیسے کھڑا ہو گیا۔ تحریک انصاف نے حکومت میں آنے کے بعد اب تک ایک بل بھی پاس نہیں کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں عمران خان اور نواز شریف کی معاشی پالیسیاں ایک ہیں،بلاول بھٹو

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج قومی ادارہ برائے امراض قلب لاڑکانہ کا افتتاح کر دیا ہے۔ افغانستان سے بھی لوگ دل کا علاج کرانے سندھ آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے صحت کے شعبہ میں جو کر کے دکھایا وہ کوئی نہیں کر سکا۔ این آئی سی وی ڈی اسپتال کو عالمی سطح کا اسپتال بناکر کھڑا کیا جب کہ کراچی کے اسپتال میں لوگ صرف سندھ سے نہیں بلکہ بلوچستان اور دیگر صوبوں سے بھی اپنا علاج کرانے آتے ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 18ویں ترمیم سے وفاق دیوالیہ نہیں ہوا ہے، سندھ حکومت نے اس کے بعد پرفارم کیا، اس پر وزیراعظم کا بیان جھوٹا ہے، وہ معافی مانگیں۔


متعلقہ خبریں