میکسیکو میں جنسی ہراسگی کے الزام پر موسیقار کی خود کشی 

میکسیکو میں جنسی ہراسگی کے الزام پر موسیقار کی خود کشی 

میکسیکو: میکسیکو میں جنسی ہراسگی کے الزام پر موسیقار نے خود کشی کرلی۔

خود کشی سے قبل میکسیکو کے موسیقار نے ایک ٹویٹ کیا جس میں اس نے لکھا کہ وہ بنیاد پرست معصومیت کے اعلان کے ساتھ  اپنی زندگی ختم کر رہے ہیں۔

اس فیصلے کی وجہ ملک میں جنسی ہراسگی کے خلاف جاری  #می ٹو Metoo movement# کی جانب سے ان ہر عائد کیے گئے جنسی ہراسگی کے الزامات ہیں۔

No se culpe a nadie de mi muerte: es un suicidio, una decisión voluntaria, consciente, libre y personal. #MeeToMusicosMexicanos pic.twitter.com/pEXVf6beFn


63 سالہ آرمنڈو ویگا گل میکسییکو میں واقع اپنے گھر میں پیر کی صبح مردہ پائے گئے۔ پراسیکیوشن (استغاثہ) ذرائع نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ویگا کی لاش ان کے گھر سے برآمد ہوئی۔

ویگا کی موت نے میسکیکو میں جاری می ٹو کی تحریک پر ہونے والی شعلہ بیان بحث کو مزید بھڑکا دیا ہے۔ حالیہ ہفتوں میں اس تحریک کی جانب سے صحافیوں، رائٹرز، ماہرین تعلیم  اور ثقافتی شخصیات کے خلاف جنسی ہراسگی کے الزامات کت سیلاب کا متحرک سلسلہ جاری ہے۔

واضح رہے آرمنڈو ویگا گل ایک ایوارڈ تافتہ رائٹر اور شاعر بھی تھے۔ ان پر ٹویٹر پر ہی یہ الزامات عائد کیے گئے تھے جس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے لکھا تھا کہ وہ تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔

اپنے ایک ٹویٹ میں ویگا کا کہنا تھا کہ انہیں ڈر ہے کہ یہ الزامات ان کا کیرئیر ہی ختم نہ کردیں اور وہ سوشل میڈیا پر اپنا دفاع کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ یہاں ان کے لفظوں کو انہی کے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے۔

مرنے سے قبل کیے گئے اپنے ٹویٹ میں ویگا نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ واضح کردیں کہ ان کی موت کی وجہ احساس جرم  نہیں بلکہ  بنیاد پرست معصومیت کا ثبوت ہے۔

 


متعلقہ خبریں