پولن کی مقدار میں خطرناک اضافے پر قومی ادارہ صحت کا پیغام جاری


اسلام آباد: پولن کی مقدار میں خطرناک اضافے پر قومی ادارہ صحت کا پیغام جاری کردیا۔ مفاد عامہ کے پیغام میں پولن الرجی سے بچاؤ کی معلومات شامل ہیں۔

قومی ادارہ صحت  کی جانب سے جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ پولن موسمی الرجیز کی عام وجوہ میں سے ایک ہے،عوام الناس پولن کے موسم میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں، ہوا میں پولن کی مقدار زائد ہونے پر بیرونی نقل و حمل محدود کریں۔

پیغام میں کہا گیا ہے کہ موسمی الرجی کو تپ کاہی یا گھاس بخار بھِی کہا جاتا ہے، ماہرین صحت پولن الرجی کو ناک کی سوزش قرار دیتے ہیں، موسم بہار میں پودے،درخت پولن کے زرات خارج کرتے ہیں۔

پیغام کے مطابق الرجی کا سبب بننے والی پولن درخت، گھاس سے خارج ہوتی ہے، درختوں، پودوں سے نکلنے والی پولن ہوا کے ذریعے سفر کرتی ہے، پولن سیزن میں گھر سے نکلتے وقت ماسک کا استعمال کریں۔

یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد  کی فضا میں پولن کی مقدار خطرناک سطح پر پہنچ گئی

قومی ادارہ صحت کے مطابق پولن سیزن کے دوران گھروں کے دروازے، کھڑکیاں بند رکھیں، اس کے موسم سے قبل ہی الرجی سے بچاؤ کی ادویات کا استعمال کریں، پولن سے بچاؤ کے لیے سونے سے قبل نہانا معمول بنا لیں۔

ادارے کے مطابق تکیہ،غلاف بیڈ شیٹ کو ہفتہ وار گرم پانی سے دھوئیں، پولن سے بچاؤ کیلئے گھر سے نکلتے وقت چشمے، ٹوپی کا استعمال کریں، باہر رہنے والے پالتو جانوروں سے میل جول میں احتیاط برتیں، گھر میں داخل ہونے کے بعد کپڑے فورا تبدیل کر لیں۔

پیغام میں کہا گیا  ہے کہ پولن سیزن میں کپڑے دھوپ کے بجائے مشین میں خشک کریں، پولن سیزن میں کمروں میں کارپٹس کا استعمال نہ کریں، کمرے،ڈرائینگ روم میں بچھے کارپٹس کپڑے سے ڈھانپ دیں، جلدی الرجی کا شکارخواتین کچن میں دستانوں کا استعمال کریں۔


متعلقہ خبریں