حکومتی نااہلی سے تحریک انصاف کا ایم پی اے بھی پریشان



راولپنڈی: تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی اعجاز خان اپنی ہی حکومت کی نااہلی پر پھٹ پڑے۔

پی پی 18 سے منتخب ہونے والے تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی اعجاز خان کی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ اپنے ووٹرز سے کہہ رہے ہیں کہ پارٹی نے کہا ہے کہ ہیلتھ کارڈز جنوبی پنجاب سے شروع ہوں گے جو ابھی یہاں شروع نہیں ہوئے ہیں، سب لوگ فارم اکٹھے کرکے میرے حوالے کردیں اور سب کے بنیں گے، اللہ کرے بن جائیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومت کی یہ صورتحال ہے کہ 400 کی دوائی اسپتال میں نہیں مل رہی۔ میرا دو ماہ سے شرمندگی سے فون بند تھا۔ پریشان لوگوں کی کالیں آتی تھیں لیکن آگے کوئی سنتا نہیں تھا۔

رکن صوبائی اسمبلی کا کہنا ہے کہ ڈکیتیاں اس علاقے میں بہت زیادہ تھیں، میں نے راجہ بشارت کے سامنے کہا کہ ہماری کوئی پسند نہیں ہے جو بھی ایس ایچ او لگائیں لیکن ایسا بندہ لگائیں جو ان کاموں کو روکے۔ اس کے باوجود سی پی او صاحب ایس ایچ او سے پانچ لاکھ روپے تعیناتی کا لے رہے ہیں اور تین لاکھ روپے ماہانہ لے رہے ہیں۔ یہ تبدیلی آئی ہے۔

اعجاز خان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم سیکرٹریٹ میں بھی گیا ہوں، وہاں بھی جا کر ایسے ہی فریاد کی ہے جیسے آپ لوگ میرے پاس لے کر آئے ہیں۔ انہوں نے خبریں بھی چلوائیں لیکن اس کے باوجود ہماری بات کسی نے نہیں سنی، مجھے اپنی حکومت سے بے تحاشا گلے ہیں، سب سے زیادہ مجھے آگ لگی ہوئی ہے، سب سے زیادہ میرا دماغ پھرا ہوا ہے کیونکہ روزانہ مجھے 500 لوگوں سے ڈیل کرنی ہوتی ہے اور میں کس کس سے جھوٹ بولوں۔

اعجاز خان کا مؤقف

ہم ڈیجیٹل کے رابطہ کرنے پر اعجازخان نے کہا کہ انہوں نے یہ باتیں اس لیے کی ہیں کہ یہ سچ ہیں، پورا علاقہ ان باتوں کا گواہ ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی پارٹی قیادت عمران خان نے سچ بولنے اور خوف کا بت توڑنے کا کہا تھا اور انہوں نے وہ توڑ دئیے ہیں۔

اعجاز خان کا کہنا ہے انہوں نے راولپنڈی میں بڑھتے ہوئے جرائم اور پولیس میں موجود کرپٹ عناصر کی متعدد بار نشاندہی کی، اسی سلسلے میں ان کی وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق سے بھی ملاقات ہوئی۔

نعیم الحق سے ملاقات کے بعد وزیراعظم عمران خان نے راولپنڈی میں بڑھتے ہوئے جرائم کا نوٹس لیا تھا تاہم اس کے باوجود اس ضمن میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے:بلوں میں اضافے سے پریشان عوام کے پی ٹی آئی سے شکوے

واضح رہے کہ تحریک انصاف نے پنجاب پولیس میں اصلاحات لانے کا بار بار وعدہ کیا تھا، اسی سلسلے میں خیبرپختونخوا میں پولیس میں اصلاحات لانے والے ناصردرانی کو وزیراعلیٰ پنجاب کا مشیر بھی مقرر کیا گیا تھا تاہم اختیارات نہ ملنے اور پولیس میں مداخلت پر وہ مستعفی ہو کر اس معاملے سے الگ ہوچکے ہیں۔


متعلقہ خبریں