مذہب اور تعصب کی بنیاد پر دہشتگردی کے خلاف قرار داد منظور

اقوام متحدہ میں مذہب، تعصب کی بنیاد پر دہشتگردی کے خلاف قرار داد منظور

فوٹو: رائٹرز


واشنگٹن: اقوام متحدہ میں مذہب اور تعصب کی بنیاد پر دہشت گردی کے خلاف پیش کی گئی قرار داد منظور کر لی گئی۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرار داد اسلام دشمن رویوں پر مبنی بڑھتی انتہا پسندی اور تنگ نظری کی مخالفت کرتی ہے اور یورپ میں بڑھتے ہوئے اسلام دشمن رویے عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔

قرار داد سے متعلق بات کرتے ہوئے ملیحہ لودھی نے کہا کہ ہمارے خطے میں بھی انتہا پسند گروہ مذہب کی بنیاد پر انتشار اور امن دشمنی کو فروغ دے رہے ہیں جب کہ مغرب میں پروان چڑھنے والی انتہا پسند نسل پرست سوچ عالمی بھائی چارے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے درمیان دیواریں کھڑی کرنے کے بجائے امن پسندی کے پُل تعمیر کرنے چاہیں تاکہ دنیا میں امن برقرار رہے۔ ہم کسی مذہب، نسل اور رنگ کے لوگوں کو نفرت، انتہا پسندی اور استحصال کا نشانہ نہیں بننے دے سکتے۔

یہ بھی پڑھیں اقوام متحدہ کو چند ممالک کے مفادات کا آلہ کار نہیں بننا چاہیے، ملیحہ

پاکستان نے ہمیشہ اقوام، مذاہب اور تہذیبوں کو قریب لانے کی کوشش اور ان کی حمایت کی، ملیحہ لودھی

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی قرار داد پاکستان کی حمایت سے ترکی نے نیوزی لینڈ حملوں اور اسلام دشمن رویوں کے تناظر میں پیش کی تھی جب کہ پاکستان نے قرارداد کے متن اور خدوخال وضع کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

اس سے قبل ملیحہ لودھی نے جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انسداد دہشت گردی کی عالمی حکمت عملی میں غاصبانہ تسلط اور مقبوضہ علاقوں کے حق خود ارادیت کے انکار سے جنم لینے والی صورتحال پر بھی توجہ دینی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو کشمیر میں جاری بربریت اور ریاستی دہشتگردی پر بھی توجہ دینی چاہیے جب کہ ہمیں دہشت گردی کی علامات سے نہیں بلکہ وجوہات سے نبردآزما ہونے کی ضرورت ہے ۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خاطر خواہ کامیابیاں حاصل کی ہیں۔


متعلقہ خبریں