ہراساں کرنے کا الزام، الیسا ملانو کی جو بائڈن کی حمایت


واشنگٹن: خواتین کو ہراساں کرنے کیخلاف می ٹو مہم کو سوشل میڈیا پر لانے والی امریکی اداکارہ  الیسا ملانو سابق امریکی نائب صدر جو بائڈن کے حق میں بول پڑی ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں امریکی اداکارہ نے کہ مجھے جوبائڈن کیساتھ دوستی پر فخر پر، وہ خواتین پر تشدد کیخلاف چمپئن رہے ہیں اور میں خوش قمستی سے کئی پرگرامز میں ان کے ساتھ رہی ہوں۔

اداکارہ نے لکھا کہ ایسے کلچر کی تشکیل کیلئے جہاں عورتوں کی بات سنی جائے اور برابری دی جائے جو باڈن جیسے رہنما کی ضرورت ہے۔

الیسا ملانو نے ٹویٹ کیا کہ میں لوسی فلوریس کی طرف سے دیے گئے بیان کا احترام کرتی ہوں اور جو بائڈن کی اس بات  سے بھی اتفاق کرتی ہوں کہ ہمیں اس پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے لکھا ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ ان تمام عورتوں کے تجربات ایک جیسے ہیں جو سامنے آکر بات کرتی ہیں۔

امریکی اداکارہ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ مجھے یقین ہے جو بائڈن کا مقصد کسی کو بے چین کرنا نہیں، ہمیں  ان جیسی ہمدرد قیادت کی بالخصوص اس وقت ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ امریکی سیاست دان اور نواڈا اسٹیٹ اسمبلی کی سابق رکن لوسی فلوریس نے سابق نائب امریکی صدر جو بائڈن پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔ لوسی فلوریس کےمطابق سابق امریکی نائب صدر نے 2014 میں الیکشن مہم کے دوران سر پر بوسہ دیا اور نامناسب طریقے سے چھوا تھا۔

امریکی نائب صدر نے جواب میں کہا میرا نہیں خیال کہ میں نے کبھی نامناسب برتاؤ کیا ہو لیکن ہمیں دوسروں کی بات پر بھی غور کرنا چاہیے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس نیوزویک پاکستان کے ایک اڈیٹر نے بھی کچھ  متنازعہ  مواد ٹویٹ کیا تھا اور اس وقت بھی الیساملانو نے معاملے کو نیوزویک امریکہ کے سامنے اٹھایا تھا  جس پر امریکی ادارے نے کہا تھا کہ ہم طے شدہ شرائط و ضوابط کے مطابق اپنے کنٹریکٹ پر نظرثانی کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں