پاکستان میں ہر روز 10 بچے جنسی تشدد کا نشانہ بنتے ہیں، رپورٹ میں انکشاف


پاکستان میں بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، سال 2018 کے دوران ملک بھر میں 3832 بچے جنسی تشدد کا نشانہ بنے جب کہ روزانہ کی بنیاد پر جنسی تشدد کےاسطاً 10 سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے۔

بچوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ’ساحل‘ نے بچوں پر جنسی تشدد کے حوالے سے سال 2018 کی رپورٹ پیش کر دی جس کے مطابق سال گزشتہ سال 3832 بچے جنسی تشدد کا شکار ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق جنسی تشدد  کا نشانہ بننے والوں میں 2094 لڑکیاں اور 1738 لڑکے شامل تھے۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اوسطاً دس سے زیادہ بچے روزانہ جنسی تشدد کا شکار ہوئے جن میں 923 بچے اغواء، 452 گمشدہ، 537  سے جنسی زیادتی، 589 سے بدفعلی، 345 سے زیادتی کی کوشش، 282 سے بدفعلی، کے واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ بچیوں سے اجتماعی زیادتی کے 156 اور کم عمری میں شادی کے 130 واقعات رپورٹ ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق بچوں سے جنسی تشدد کے سب سے زیادہ 235 واقعات ڈسٹرکٹ راولپنڈی میں پیش آئے جبکہ 63 فیصد واقعات پنجاب، 27 فیصد سندھ، چار فیصد خیبر پختونخواہ، تین فیصد اسلام آباد، دو فیصد بلوچستان، میں پیش آئے 34 واقعات ازاد کشمیر اور 6 واقعات گلگت بلتستان میں بھی پیش آئے۔

یاد رہے کہ 2017 کے دوران ساحل کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں ہر روز 9 سے زیادہ بچے جنسی تشدد کا شکار ہوتے رہے  ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 60 فیصد کیسز میں بچے کو ہراساں کرنے والے قریبی لوگ یا خاندان کے افراد ہوتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سال 2017 میں بچوں کے اغوا کے 1039 واقعات سامنے آئے جبکہ لڑکیوں کے ساتھ ریپ کے 467، لڑکوں کے ساتھ ریپ کے 366، زیادتی کی کوشش کے 206، لڑکوں کے ساتھ اجتماعی ریپ کے 180 اور لڑکیوں کے ساتھ اجتماعی ریپ کے 158 واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔


متعلقہ خبریں