مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ، ہلاکتوں کی تعداد تین ہوگئی

Mufti Taqi Usmani

پاکستانی لڑکیوں کی عالمی مقابلہ حسن میں شرکت مفتی تقی عثمانی کا شدید ردعمل


کراچی میں معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے کے دوران زخمی ہونے والے مفتی عامر شہاب چل بسے۔

پولیس ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ مفتی عامر شہاب نے کچھ دیر قبل جناح اسپتال کراچی میں دم توڑا۔

ذرائع کے مطابق مفتی تقی عثمانی قاتلانہ حملے میں ہلاکتوں کی تعداد تین ہوگئی۔

مزید پڑھیں: مولانا تقی عثمانی پر حملہ، دیگر علماء کی سیکیورٹی میں بھی اضافہ

مفتی عامر شہاب  حملے کے وقت دوسری گاڑی میں سوار تھے اور دہشتگردوں کی فائرنگ کے نیتجے میں سر میں دو گولیاں لگنے کے باعث شدید زخمی ہوگئے تھے۔ مفتی عامر شہاب  مفتی تقی عثمانی کے دیرینہ ساتھی تھے۔

مفتی تقی عثمانی پر گزشتہ ماہ شہر قائد میں قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں خوش قسمتی سے وہ محفوظ رہے تھے۔

فائرنگ سے دو افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا تھا تاہم واقعہ میں زخمی ہونے والے آج اسپتال میں دم توڑ گئے۔

پولیس کے مطابق دو موٹرسائیکلوں پر سوار نامعلوم افراد نے یونیورسٹی روڈ پر نیپا چورنگی کے قریب ٹویوٹا کرولا کار پر فائرنگ کی تھی جس میں ممتاز عالم دین مفتی تقی عثمانی سمیت دیگر افراد تھے۔

مفتی تقی عثمانی نے قاتلانہ حملے کے بعد  پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ان پر چاروں اطراف سے فائرنگ کی گئی مگر خدا نے انہیں محفوظ رکھا ہے۔

قاتلانہ حملے کے بعد آئی جی سندھ کلیم امام نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا تھا کہ مفتی تقی عثمانی کو ٹارگٹ کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی سیکیورٹی موجود تھی اور پولیس اہلکار نے مفتی تقی عثمانی کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جان دے دی ہے۔


متعلقہ خبریں