پاکستان کنگال ملک ہے، مشیر تجارت


مشیر صنعت و تجارت رزاق داؤد نے کہا ہے کہ پاکستان ایک کنگلہ ملک ہے، اسٹیل ملز کو دیانت داری سے چلایا جاتا تو یہ ایک اثاثہ ہوتا۔

انہوں نے یہ بات سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کا پلان ای سی سی میں پیش کیا جائے، چینی اور روسی کمپنیاں خریداری میں دلچسپی ظاہر کررہی ہیں۔

رزاق داؤد کا کہنا تھا کہ اسٹیل ملز بحالی کا فیصلہ ای سی سی اور کابینہ کرے گی، ہر کسی کا ماما چاچا پاکستان اسٹیل ملز کی زمین لینے کے چکر میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاست دانوں کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے، ان کی جینز میں نہیں کہ وہ کاروبار کریں، جب ہم پیدا ہوتے ہیں تو ہمارے دماغ میں ڈالا جاتا ہے کہ ہم نے دھندا کرنا ہے۔

سینیٹر احمد حسن کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کمیٹی کو بتایا گیا کہ پاکستان اسٹیل ملز میں ملازمین کی تعداد دس ہزار ہے لیکن چار ہزار لوگ بھی ٹیکنیکل نہیں ہیں۔

چئیرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ اسٹیل ملز کو کیسے چلانا ہے اسٹیل ملز حکام کے پاس کوئی پلان موجود نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بڑے قومی ادارے کو تباہ کر دیا گیا، اسٹیل ملز کی 19 ہزار کینال  زمین ہے جس کی قیمت اربوں روپے بنتی ہے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ اسٹیل ملز کی جیٹی چلانے کے لیے 4 ارب دو کروڑ روپے درکار ہیں، اسٹیل ملز جیٹی چلانے سے ایک اعشاریہ دو ارب روپے سالانہ کما سکتی ہے۔

سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ اسٹیل ملز میں سفارشی اور نکمے ملازمین مستقل کرائے گئے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اسٹیل مل کی اربوں روپے کی زمینوں پر قبضے کا انکشاف

مشیر تجارت نے کمیٹی کو بتایا کہ اسٹیل ملز پاکستان کا بہت بڑا اثاثہ ہے پاکستان اسٹیل ملز 2012 تک منافع بخش تھی کرپشن کی وجہ سے اسے بند کرنا پڑا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیل ملز کی تمام مشینری جام ہوگئی ہے اس کو بند کرنے میں مجرمانہ غفلت برتی گئی، سوئی سدرن نے اسٹیل ملز کی گیس اچانک بند کردی جس سے ساری مشینری اور سامان تباہ ہوگیا۔

رزاق داؤد کا کہنا تھا کہ اسٹیل ملز میں 12 ارب روپے کا خام مال اور ادھورا میٹریل پڑا ہے، اس کی بحالی کا پلان اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پیش کیا جائے گا، پیداوار کو تین ملین ٹن تک لے جانا ہوگا۔

رزاق داؤد کا کہنا تھا کہ اسٹیل ملز کو جدید ٹیکنالوجی پر چلانا ہوگا، تین روسی اور تین چینی کمپنیاں اسٹیل ملز چلانے میں دلچسپی کا اظہار کررہی ہیں، ایک کمپنی نے وزیر اعظم سے کہا ہے کہ اسٹیل مل ہمیں دے دیں۔

ان کا مزید کہناتھا کہ وزیر اعظم نے اسٹیل ملز کے مستقبل کے بارے میں پوچھا ہے، ان کو بتایا کہ اسٹیل ملز کے معاملات میں مکمل شفافیت یقینی بنائی جائے گی۔


متعلقہ خبریں