برطانوی دارالعوام میں نوڈیل بریگزٹ کو مسترد کرنےکا بل منظور

بورس جونسن برطانیہ کے نئے وزیراعظم ہوں گے

لندن: برطانوی دارالعوام میں نو ڈیل بریگزٹ کومسترد کرنےکا بل منظور کر لیا گیا۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق نو ڈیل بریگزٹ کے خلاف پیش کردہ بل 312 کے مقابلے میں 313 ووٹوں سے منظور ہوا۔

بل کی منظوری سے  بریگزٹ کی 12 اپریل کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی جا سکےگی۔

برطانوی وزیراعظم تھریسامے کو نوڈیل بریگزٹ سے بچنےکے لیے یورپی یونین سے مزید مہلت لینا ہوگی۔

برطانیہ کی وزیراعظم تھریسامے نے گزشتہ روز بریگزٹ معاہدے کی شرائط طے کرنے کے لیے اپوزیشن کو بات چیت کی پیش کش کر دی تھی۔

برطانوی پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف جیریمی کوربن نے بھی وزیراعظم تھریسامے سے ملاقات کرنے پہ آمادگی ظاہر کی تھی۔

اپوزیشن کو بات چیت کی پیشکش کرنے سے قبل بریگزٹ کے مسئلے پر برطانیہ کی وزیراعظم تھریسامے نے اپنی کابینہ کے اراکین سے سات گھنٹے طویل مشاورت کی تھی۔

خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کابینہ اجلاس میں کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کو علیحدہ ہونے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔

کابینہ اراکین پر برطانیہ کی وزیراعظم نے زور دیا تھا کہ بریگزٹ معاہدے کے لیے ہمیں کچھ باتوں پر سمجھوتہ کرنا پڑے گا۔

کابینہ اراکین سے وزیراعظم تھریسامے نے کہا تھا کہ نیا بریگزٹ معاہدہ بنانے کے لیے حزب اختلاف کی جماعتوں سے بات چیت کے لیے ہم تیار ہیں۔

برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے زور دے کر کہا تھا کہ ہمیں قومی مفاد کے لیے قومی اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔

وزیراعظم کی بریگزٹ معاہدے پر بات چیت کی پیش کش کو لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربن نے قبول کرلیا تھا اور ملاقات پہ آمادگی بھی ظاہر کی تھی۔


متعلقہ خبریں