کرائسٹ چرچ، قاتل پر 50 قتل، 39 اقدام قتل کی فرد جرم عائد ہوں گی

سانحہ کرائسٹ چرچ، حملہ آور کو سزا کی حتمی کارروائی کا آغاز ہو گیا

فوٹو: فائل


کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ میں پیش آنے والے سانحہ کرائسٹ چرچ کے دہشت گرد پر 50 افراد کے قتل اور 39 اقدام قتل کی فرد جرم عائد ہوں گی۔

نیوزی لینڈ پولیس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ کرائسٹ چرچ کے 28 سالہ دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو اب جمعہ کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ جہاں اسے اب 50 قتل اور 39 اقدام قتل کے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا جب کہ ملزم کے خلاف دیگر الزامات پر قانونی پہلوؤں سے غور کیا جا رہا ہے۔

اس سے قبل ملزم کو 16 مارچ کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس پر ایک قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

15 مارچ 2019 کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعہ کے روز النور مسجد اور لِین ووڈ میں دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ نے اس وقت داخل ہوکر فائرنگ کی تھی جب بڑی تعداد میں نمازی، نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔

اس افسوسناک واقعے میں خواتین اور بچوں سمیت 50 افراد جاں بحق جب کہ 39 زخمی ہو گئے تھے اور نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے حملوں کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں سانحہ کرائسٹ چرچ : شہدا کی تعداد 50 ہوگئی

فائرنگ کے وقت بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم بھی نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد پہنچی تھی

بنگلہ دیش کی ٹیم فائرنگ کی آواز سن کر بچ نکلنے میں کامیاب رہی اور واپس ہوٹل پہنچ گئی تھی۔

مسجد میں فائرنگ کرنے والے دہشت گرد نے حملے کی لائیو ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر نشر کی، جسے بعد میں نیوزی لینڈ حکام کی درخواست پر دل دہلا دینے والی قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا سے ہٹادیا گیا تھا۔

بعد ازاں نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں ملزم پر قتل کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

اس کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ کی کابینہ نے اسلحہ قوانین میں اصلاحات کرتے ہوئے سخت قوانین کی منظوری بھی دے دی تھی۔


متعلقہ خبریں