ملک میں مہنگائی کا طوفان، بجلی کی قیمت میں 81 پیسے اضافہ



م آباد: ملک میں مہنگائی کا ایک طوفان امڈ آیا ہے۔ پٹرول اور گیس کے بعد بجلی کی قیمتیں بھی مہنگی کر دی گئیں۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام کو ریلیف دینے کے وعدوں اور دعوؤں کے ساتھ اقتدار میں آئی لیکن سات ماہ بعد بھی مہنگائی ہے کہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی۔ گیس، پٹرول، سونا اور ادویات کے بعد اب حکومت نے بجلی کی بھی قیمتوں میں اضافہ کر دیا۔

نیشنل الیکٹرک ریگولیٹری پاور اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 81 پیسے کا اضافہ کر دیا۔ جس کے بعد اب صارفین پر 5 ارب 20 کروڑ روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔

سینٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے ایک روپے 23 پیسے اضافے کی درخواست دی تھی۔

ہر سیاسی جماعت اقتدار میں آنے سے قبل عوام کو ریلیف دینے کے وعدے کرتی ہے اور یہی پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے بھی کیا گیا لیکن پاکستان تحریک انصاف کے اقتدار میں آتے ہی معلوم ہوتا ہے کہ شاید اشیا کی قیمتیں ایک دوسرے سے بازی لے جانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

حکومت کے اقتدار میں آتے 47 ہزار تولہ پر موجود سونے کو تو جیسے پر ہی لگ گئے اور گزشتہ روز مزید ایک ہزار روپے اضافہ کے بعد سونے کی قیمت اب 72 ہزار 2 سو روپے کے ساتھ  تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے ہر غریب شخص متاثر ہوتا ہے چاہے اس کے پاس اپنی سواری ہو یا نہ ہو۔ رواں ماہ کی یکم تاریخ کو پٹرول کی قیمت میں بھی ہوشربا اضافہ کر دیا گیا اور 6 روپے اضافہ کے ساتھ پٹرول کی قیمت 99 روپے 33 پیسے پر پہنچ چکی ہے۔ جس نے متوسط طبقے کی بھی نیندیں حرام کر دیں۔

پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کے فوراً بعد ہی اشیا خورنوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا

اسی طرح ادویات کی قیمتوں میں 100 سے 200 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا ہے، دو ماہ کے مختصر عرصے میں ادویات کی قیمتوں میں دوسری بار اضافہ کیا گیا۔ جس کے بعد اب ادویات بھی غریب عوام کی پہنچ سے دور ہو گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان میں مہنگائی پانچ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

جان بچانے والی ادویات 399 روپے تک مہنگی ہوئیں تو امراض قلب کی دوا میں بھی 317 روپے کا اضافہ کر دیا گیا۔ شوگر کو کنٹرول کرنے والی ادویات کی قیمت میں 272 سے 460 روپے تک کا اضافہ ہو گیا، اسی طرح ٹی بی کی دوائی میں بھی 204 روپے کا اضافہ ہوا۔

گلے کی دوائی ایتھروسن کی قیمت 548 روپے سے بڑھا کر 921 روپے کی گئی تو دوسری طرف سر درر کی گولی ڈسپرین کی قیمت میں بھی 27 روپے کا اضافہ کیا گیا۔

مہنگائی کے اس طوفان میں گیس کی قیمتوں نے بھی اڑان بھری اور اوگرا کی جانب سے ایل پی جی کی قیمتوں میں ساڑھے 3 روپے فی کلو تک کا اضافہ کر دیا گیا۔ جس کے بعد ایل پی جی کی نئی قیمت 133 روپے 50 پیسے فی کلو ہو گئی ہے اسی طرح گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 41 روپے کا اضافہ کیا جاچکا ہے۔


متعلقہ خبریں