مبینہ جعلی بنک اکائونٹس کیس : پہلا نیب ریفرنس باقاعدہ سماعت کےلیے مقرر


اسلام آباد کی احتساب عدالت نے مبینہ جعلی بنک اکائونٹس کیس میں پہلا نیب ریفرنس باقاعدہ سماعت کےلیے مقرر کردیا۔ 

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے جعلی اکائونٹس کیس کا پہلا ٹرائل سماعت کے لیے مقرر  کیا ہے ۔ کے ایم سی کے چار سابق اور چار موجودہ افسران کو طلب کیا گیا ہے۔احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی یونس قدوائی اور سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی محمد حسین سید سمیت تمام ملزمان کو 19 مئی کو طلب کرلیا ہے ۔

نیب کا موقف ہے کہ ملزمان نے لائبریری اور مندر کے پلاٹ غیر قانونی طورپر الاٹ کیے۔ ملزمان کے خلاف ۔ٹھوس شواہد موجود ہیں، عدالت ملزمان کو سزا دے۔ 

یہ بھی پڑھیے:نیب ایگزیکٹو بورڈ نے6 ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی

یاد رہے کہ 2اپریل کو چیرمین نیب کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ نے6 ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی۔

چیرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے اعلامیے کے مطابق ایگزیکٹوبورڈ نے 6 ریفرنس دائر کرنے کی منظوری  دی  ہے۔
سی ای او اومنی گروپ عبدالمجید غنی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے ۔ عبدلمجید ٖغنی پر جعلی اکاونٹس اور 7 ایکڑ اراضی غیر قانونی طور پر ریگولائز کرانے کا الزام ہے۔
اس اقدام سے قومی خزانے کو 1ارب 42کروڑ روپے کا نقصان پہنچا ۔

سابق ڈائریکٹر سی ڈی اے غلام سرور سندھوکے خلاف بھی ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ ،سابق ڈائریکٹر سی ڈی اے غلام سرور سندھو پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے۔
سابق سکریٹری ویلفیئر بورڈ افتخار رحیم کے خلاف بھی ریفرنس دائر کیا جائے گا۔ ملزم پر سرکاری فنڈ میں خرد برد کا الزام ہے۔
سابق سکریٹری ایس آئی ڈی سندھ اعجاز احمد خان کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے ۔ سابق سکریٹری ایس آئی ڈی پر بھی اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کا الزام ہے۔


متعلقہ خبریں